قائد اپوزیشن کے سی آر کا دورہ اضلاع، خاتون کے بیٹے کی شادی کیلئے5لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان

[]

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی کے سربراہ و تلنگانہ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے رؤز دو اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے خشک فصلوں کا معائنہ کیا اور کسانوں سے بات چیت کی جو فصلوں کے خراب ہوجانے سے سخت پریشان ہیں۔

سابق چیف منسٹر کے سی آر نے جنگاؤں اور سوریا پیٹ اضلاع کا دورہ کیا اور ان اضلاع میں پانی کی کمی سے خشک فصلوں کا معائنہ کیا۔ کسانوں نے انہیں بتایاکہ کنالوں کے ذریعہ پانی سیراب نہ کئے جانے سے بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ ہوگئیں اس طرح کا شتکاروں کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

ضلع جنگاؤں کے پالا کرتی اسمبلی حلقہ کے دھاراوت تانڈہ میں خشک فصلوں کا معائنہ کرتے ہوئے کے سی آر نے کسانوں سے بات چیت کی اور انہیں مایوس نہ ہونے کا مشورہ دیاکے چندر شیکھر راؤ نے کسانوں کو یقین دہانی کرائی کہ بی آر ایس، آپ لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور حصول پانی کیلئے جدوجہد کرے گی۔

بلاتعطل24 گھنٹے برقی سربراہی، اور رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو مالی امداد اور کاشتکاروں کے قرض معافی کیلئے جدوجہد کی جائے گی۔ بی آر ایس سربراہ بس کے ذریعہ، اپنے فام ہاوز ایراویلی سے روانہ ہوئے ان کے ساتھ پارٹی قائدین بھی موجود تھے۔ جنگاؤں جانے کے راستوں پر عوام نے کے سی آر کا والہانہ خیرمقدم کیا۔

ا س دوران ستیماں نامی ایک خاتون روپڑی۔ اس نے کے چندر شیکھر راؤ کو بتایا کہ اُس نے 4بورویلز کھدائے مگر ایک میں بھی پانی نہیں آیا جس کے نتیجہ میں 4ایکڑ پر محیط فصلیں خشک ہوگئیں اور وہ 4لاکھ سے5لاکھ روپے تک مقروض ہوگئیں۔ خاتون نے مزید بتایا کہ میں نے بیٹے کی شادی کی تاریخ طئے کردی ہے، ان حالات میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔

ان حالات میں انہیں مالیاتی مسائل کا سامنا ہے جس پرکے چندر شیکھر راؤ نے اس خاتون کے بیٹے کی شادی کیلئے5لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا۔کے سی آر نے دیگر مقامات کا دورہ کرتے ہوئے پانی کی عدم سیرابی سے خشک فصلوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے فصلوں کی تباہی پر پریشان حال کسانوں کو تسلی دی۔

خشک، تباہ شدہ فصلوں کو بتا کر خاتون کسان اشکبار ہوگئیں۔ کے سی آر نے ان کسانوں کو تسلی دی اور کہا کہ مایوسی ترک کردیں ہم مل کر لڑائی لڑیں گے۔ ایک اور کسان نے کہا کہ کے سی آر کی 10سالہ دور حکمرانی میں تمام کسان خوشحال تھے۔ جنگاؤں کے بعد کے سی آر نے سوریا پیٹ کا دورہ کیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *