یوکرینی حملوں کے نیتجے میں پانچ ہزار روسی بچوں کا انخلا

[]

روسی علاقائی حکام نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سرحد پار سے گولہ باری اور ڈرون حملوں میں ایک درجن سے زیادہ شہریوں کی ہلاکت کے بعد 9,000 نابالغوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔

یوکرینی حملوں کے نیتجے میں پانچ ہزار  روسی بچوں کا انخلا
یوکرینی حملوں کے نیتجے میں پانچ ہزار روسی بچوں کا انخلا
user

Dw

بیلگوروڈ یوکرین کی سرحد سے متصل ایک روسی علاقہ ہے اور کییف کی جانب سے گزشتہ دو سالوں سے اسے بارہا نشانہ بنایا گیا ہے۔ روسی حکام نے اس علاقے سے مجموعی طور پر نو ہزار بچوں کے انخلاء کا اعلان کر رکھا ہے۔روسی حکام نے گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری شدید یوکرینی بمباری کے بعد روسی علاقے بیلگوروڈ سے پانچ ہزاربچوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ یہ بات اس خطے کے گورنر نے آج ہفتے کے روز بتائی۔ روسی علاقائی حکام نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سرحد پار سے گولہ باری اور ڈرون حملوں میں ایک درجن سے زیادہ شہریوں کی ہلاکت کے بعد 9,000 نابالغوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔

گورنر ویاچسلاوو گلادکوف نے کہا، ”ہمارے پانچ ہزار بچے پہلے ہی خطے سے باہر ہیں۔ کل 1,300 بچے سینٹ پیٹرزبرگ، برائنسک اور ماخچکالا پہنچے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بچے، جو خطے کے دارالحکومت بیلگوروڈ سمیت سرحد کے قریب میونسپلٹیوں میں رہتے ہیں، وہ اگلے ماہ سے فاصلاتی تعلیم حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو کاروبار حملوں کی وجہ سے بند ہونے پر مجبور ہوئے تھے انہیں دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے گی جب تک کہ “عملے کو ابتدائی طبی امداد کی تربیت دی جائے” اور کھڑکیوں کو ٹیپ کیا جائے۔

بیلگوروڈ یوکرین کی سرحد سے متصل ایک روسی علاقہ ہے اور اسے دو سال سے زائد عرصہ قبل تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے کییف کی جا نب سے بار بار نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ روسی حکام یوکرین پر اس علاقے میں بلا تفریق اندھا دھند حملے کرنے کا الزام لگاتے آئے ہیں۔ گورنر گلاڈکوف نے کہا کہ جمعہ کو یوکرین کا ایک ڈرون بیلگوروڈ شہر میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت سے ٹکرا گیا، جس سے ایک شخص ہلاک اور اس کی بیوی سمیت دو دیگر زخمی ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *