[]
حیدرآباد: آندھراپردیش اورالہٰ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج کودوافراد نے الیکٹورل بانڈ کے نام پر مبینہ طورپر2.5 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا ہے۔
ڈی ایس آر ورما (موظف جج) نے حیدرآباد پولیس میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔ اپنی اس شکایت میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ دھوکہ بازوں نے کہاکہ ایک سیاسی پارٹی (غالباً بی جے پی) کے نام پر رقم دینے کے عوض ان کے پوتے پوتیوں کوامریکہ میں مناسب ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔
موظف جج ورما نے فلم نگرپولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جس کے مطابق دوافراد نریندرن اور شرتھ ریڈی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ ان دونوں پر سابق جج سے 2.5 کروڑ روپے وصول کرنے کا الزام ہے۔ رقم وصول کرنے کے بعد ان دونوں نے دعویٰ کیا کہ اسے بانڈکی شکل میں تسلیم کیاجائے گا۔
پولیس نے دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی کی مجرمانہ کوشش کاکیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔منصف ویب ڈیسک کے مطابق شکایت کے مطابق 2021میں جج نے شرتھ ریڈی اور نریندرن سے ملاقات کی اورسابق جج نے یقین کرلیا کہ یہ دونوں آرایس ایس کے اہم قائدین ہیں اور انہوں نے رقم کے عوض الیکٹورل بانڈس خریدلئے۔
72 سالہ جج نے اس لین دین کوقانونی سمجھنے کے بعد اپنے اور اپنی بیوی کے اکاؤنٹس سے 2.5 کروڑ روپے نکال کران دونوں کے حوالہ کئے۔ رقم حوالہ کرنے کے بعد ورما نے الزام عائد کیا کہ دو سال بعدبھی ان کی درخواست کے باوجود ان کے ساتھ بانڈس کے وعدہ کوپورا نہیں کیاگیا یاپھر ان کے پوتے پوتیوں کو حسب وعدہ امریکہ میں ملازمتیں بھی فراہم نہیں کی گئی۔
شکایت کنندہ نے مالیاتی لین دین کے ثبوت کے طورپر واٹس ایپ کے پیامات کا تذکرہ بھی کیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے حالیہ دنوں الیکٹورل بانڈس کومنسوخ کرنے کے بعد وہ پولیس سے رجوع ہوئے اور الزام عائد کیا کہ ان دونوں نے بانڈس کا غلط استعمال کیا۔
لنک پروفائل میں شرتھ ریڈی کا ورلڈہندوکانگریس کے کوآرڈینٹرکے طورپر تذکرہ کیا گیا ہے اور اسے ورلڈہندو اکنامک فورم جوآرایس ایس کی ایک ذیلی تنظیم ہے شریک بتایا گیاہے۔ فلم نگرپولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کاآغاز کردیاہے۔