[]
مہر خبررساں ایجنسی نے قدس الاخباریہ ویب سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے لبنان اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان فوجی تصادم کے امکان کو بہت زیادہ قریب قرار دیا ہے۔
یدیعوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق: اسرائیلی فوج کے اعلیٰ حکام کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں لبنان کے ساتھ فوجی تصادم کا امکان اسی سطح پر پہنچ گیا ہے جس طرح 2006 کی جنگ سے پہلے تھا۔
اس اخبار کے مطابق صیہونی فوجی حکام نے اس مسئلے کے بارے میں خبردار کیا ہے اور حالیہ پیش رفت اور حالات کا مشاہدہ کرنے کے بعد صورتحال کو خطرناک قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حالیہ مہینوں میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے زیر غور عدالتی اصلاحات کے معاملے کی وجہ سے صیہونی حکومت متعدد مسائل اور بحرانوں میں گھری ہوئی ہے۔ ان بحرانوں میں سب سے اہم صیہونی فوجیوں کی نیتن یاہو کی اصلاحات کے خلاف احتجاج کی وجہ سے فوجی خدمات جاری رکھنے میں ہچکچاہٹ اور بغاوت کی دھمکی ہے جس نے صیہونی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس حکومت کی فوج کو کمزور کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں صہیونی ویب سائٹ واللا نے اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی فوج کے کمانڈروں اور سیکورٹی سروسز کی موجودہ صورتحال پر کڑی تنقید کی ہے۔
رپورٹ میں واللا نے صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف ہترزی ہالیوی، شاباک کمانڈر نداو ارگمین اور موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیاع پر واضح طور پر تنقید کی کرتے ہوئے لکھا کہ ان فوجی کمانڈروں مذکورہ واقعات پر خاموشی اختیار کئے رکھی ہے جب کہ یہ صورت حال، موجودہ حالات میں فوج کو مزید کمزور کرنے کا باعث بن رہی ہے۔