اے پی فائبر نیٹ اسکام، چندرا بابو نائیڈو ملزم نمبر ایک: سی آئی ڈی

[]

امراوتی: آندھرا پردیش پولیس کے کرائم انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ نے جمعہ کے روز114 کروڑ روپے کے اے پی فائر نیٹ اسکام کیس میں وجئے واڑہ کی اے سی بی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ جس میں تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو بائیڈو کے نام کو ملزم نمبر ایک کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

 سی آئی ڈی نے اس کیس میں چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ وی ہری کرشنا پرساد، منیجنگ ڈائرکٹر نیٹ انڈیا حیدرآباد اور کے سامبا شیوا راؤ، آئی آر ٹی ایس آفیسر کو دیگر ملزمین بنایا ہے۔ سی آئی ڈی نے اپنے بیان میں یہ بات بتائی ہے۔

نائیڈو، جب ریاست کے چیف منسٹر تھے، تب ان کے پاس توانائی، انفراسٹرکچر اور انوسٹمنٹ کے قلمدان تھے۔ نائیڈو نے شخصی طور پر فائبر نیٹ پروجیکٹ کو شروع کرنے کی سفارش کی تھی۔ سی آئی ڈی نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کے ٹنڈر میں مبینہ ردوبدل اس وقت کی گئی جب ریاست میں 2014 سے 2019 کے درمیان تلگودیشم پارٹی برسر اقتدار تھی۔

اے پی فائبر نیٹ پروجیکٹ جس کی لاگت330 کروڑ روپے تھی، کے پہلے مرحلہ کے کام، اپنی پسند یدہ کمپنی کو الاٹ کرنے کیلئے ٹنڈر کے عمل میں ردوبدل کیا گیا، سی آئی ڈی کے مطابق جملہ پروجیکٹ کی تکمیل کیلئے ٹنڈر الاٹ کرنے میں مبینہ طور پر کئی بدعنوانیاں ہوئی ہیں جس سے سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان ہوا۔

سی آئی ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق نائیڈو نے قیمتوں کیلئے مارکٹ سروے کئے بغیر یا معیارات کو ملحوظ رکھے بغیر پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت کو منظوری دے دی تھی۔

 سی آئی ڈی نے مزید نوٹ کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے بلیک لسٹ میں شامل ٹیرا سافٹ ویر پرائیوٹ لمیٹڈ کو بحال کرنے کیلئے سرکاری عہدیداروں پر دباؤ ڈالا تھا۔ ملزمین کے خلاف آئی پی سی کے مختلف دفعات 166,418,465,468, 471,409 اور 506 کے تحت کیس درج کئے گئے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *