[]
حیدرآباد _ 14 فروری ( اردولیکس) تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج گورنر کے کوٹہ کے تحت نامزد دو ارکان کونسل پروفیسر کودنڈارام اور صحافی عامر علی خان کے تقرر کو چیلنج کرنے والے کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جے انیل کمار پر مشتمل بنچ نے داسوجو شراون کمار اور کُرا ستیہ نارائنا کی طرف سے علحدہ طور پر دائر درخواستوں کی سماعت جاری رکھی جس میں گورنر کے کوٹہ کے تحت ایم ایل سی کی تقرری کے لیے سابقہ کے سی آر حکومت کی کابینہ کی طرف سے کی گئی سفارشات کو گورنر کی جانب سے مسترد کیے جانے کو چیلنج کیا گیا تھا
آج کی سماعت میں شراون کی جانب سے سینئر وکیل سوندھی نے عدالت کو بتایا کہ شراون کی نامزدگی کو سیاسی وابستگی قرار دیتے ہوئے گورنر نے مسترد کردیا اور کانگریس حکومت کی جانب سے سفارش کردہ پروفیسر کودنڈارام کے نام کو منظوری دے دی جبکہ کودنڈارام ایک سیاسی جماعت کے صدر ہیں اور عدالت میں پیش کئے حلف نامہ میں خود کودنڈارام نے اس کا اعتراف کیا۔ اس لئے کودنڈارام کی نامزدگی کو مسترد کردیا جائے۔
عدالت میں کافی دیر تک شراون کے وکیل نے مختلف دلائل پیش کیے۔ بعد ازاں عدالت نے کہا کہ جمعرات کو دوسرے درخواست گزار ستیہ نارائنا کے وکیل اپنا موقف پیش کریں گے۔ عدالت نے اس کیس کے فریقین گورنر کے دفتر کے ساتھ پروفیسر کودنڈارام اور صحافی عامر علی خان کو جمعرات تک اپنے موقف کو تحریری حلف نامہ کے ذریعہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔