[]
مہر خبررساں ایجنسی نے خبررساں ادارے آوا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ افغان حکمران جماعت طالبان اور امریکہ کے درمیان قطر میں مذاکرات ہورہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں طالبان کی قیادت اور نمائندگی وزیرخارجہ امیر خان متقی کریں گے جو دوحہ میں امریکی نمائندہ برائے افغان سے گفتگو کریں گے۔
سی این این کے مطابق امیر خان متقی نے اس موقع پر کہا ہے کہ امریکی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران افغانستان پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے، منجمد اثاثوں کی بحالی اور طالبان رہنماوں کو بلیک لسٹ سے نکالنے جیسے امور پر گفتگو کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دولت اور امریکی حکومت کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے بھی مذاکرات ہوں گے۔
دو سال پہلے امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے بعد کابل پر طالبان کا قبضہ ہوگیا تھا جس کے بعد افغانستان کی حالت مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔
مغربی طاقتوں نے 2001 میں اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کے بہانے افغانستان پر حملہ کرکے کابل میں اپنی حمایت یافتہ حکومت قائم کی تھی۔
طالبان نے کئی مرتبہ امریکہ سے افغان منجمد اثاثوں کو بحال کرنے کی درخواست کی ہے لیکن امریکہ نے مختلف بہانوں سے طالبان کی درخواست قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔