[]
بہر حال، آج اعلیٰ سطحی کمیٹی سے ملاقات کے بعد ڈی راجہ نے بتایا کہ انھوں نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ تجویز کی مخالفت کی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے پینل کو مشورہ دیا ہے کہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کی جگہ وسیع انتخابی اصلاح پر غور کیا جائے۔ ڈی راجہ کا کہنا ہے کہ ’’میں نے ان سے کہا کہ یہ تجویز غیر فطری ہے۔ یہ کثیر پارٹی جمہوریت اور تنوع والے ملک میں آئین کے موافق نہیں ہے۔‘‘