[]
حیدرآباد _ 7 فروری ( اردولیکس) شکاگو میں ڈاکووں کے حملے میں زخمی حیدرآبادی نوجوان سید مظاہر علی کی اہلیہ سیدہ رقیہ فاطمہ رضوی نے اس حملے کی دلخراش تفصیلات بیان کی ہیں۔
میڈیا چینلز کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں، رضوی نے کہا کہ سفاکانہ ڈکیتی 4 فروری کو ہوئی، جب علی صبح 1:18 کے قریب ان کے شوہر گھر جا رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر پر نامعلوم حملہ آوروں نے بندوق کی نوک پر لوٹنے کی کوشش کی، اس عمل میں انھیں شدید چوٹیں آئیں۔
رضوی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مدد کی التجا کی کہ ان کے شوہر کو مناسب طبی علاج مل سکے۔ ان کی کوششوں کے باوجود، حکومت کی طرف سے ابھی تک کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔
“وہاں کی حکومت [امریکہ] نے ان کا کوئی مناسب علاج نہیں کیا۔ میں ہندوستانی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ میرے شوہر کو وہاں طبی اور قانونی امداد ملے. میں ان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ میرے لیے ہنگامی ویزا جاری کرے تاکہ میں وہاں جاکر شوہر کا علاج کروا سکوں۔
شکاگو میں ہندوستانی قونصل خانے نے صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ ہندوستان میں سید مظاہر علی اور ان کی اہلیہ سیدہ رقیہ فاطمہ رضوی کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ قونصلیٹ نے مقامی حکام سے بھی رابطہ کیا ہے جو کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
VIDEO | “On February 4, he was returning to his house after having dinner when four people attacked him. I was informed about this incident the next day. I spoke to him yesterday afternoon, he is not mentally stable. I urge the government of India to help him medically and… pic.twitter.com/ZsTzr3uNlb
— Press Trust of India (@PTI_News) February 7, 2024