[]
ششی تھرور نے مرکز پر ہندوستان کے جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ملک ایک انتخابی آمریت میں تبدیل ہو رہا ہے۔ ملک کو اب ایک الگ قیادت کی ضرورت ہے، جو عوام کی ضروریات کو سمجھنے اور ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہو۔‘‘ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کا احتیاط سے استعمال کریں اور کہا کہ ’’صرف ان کے ووٹ کی اہمیت ہے اور ان کا مستقبل ان کے ہاتھ میں ہے۔‘‘ انڈیا اتحاد سے متعلق ششی تھرور نے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد میں متعدد پارٹیاں شامل ہیں اور اختلاف ہونا لازمی ہے۔‘‘ انہوں نے کانگریس لیڈروں کے رام مندر تقریب میں شرکت نہ کرنے پر بی جے پی کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’صرف اس لیے کہ ہم اس دن ایودھیا نہیں گئے تھے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے پاس ہندو مذہب کے خلاف کچھ ہے۔بی جے پی کو یاد رکھنا چاہیے کہ رام پر صرف اس کا حق نہیں ہے، میں جب چاہوں گا جاؤں گا، ہمارے لیے اپنے وقت اور مقام کا تعین کرنا اور پوجا کرنے سے متعلق اپنی سہولت کو پیشِ نظر رکھنا ہمیں ہندو مخالف نہیں بناتا ہے۔‘‘