[]
نئی دہلی: عدالت نے ہندو درخواست گزاروں کو وارانسی میں گیان واپی مسجد کے پہلے سے بند تہہ خانہ میں عبادت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ وارانسی کی ایک عدالت نے چہارشنبہ کی دوپہر یہ فیصلہ دیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عبادت وشوناتھ مندر کے پجاری کر سکتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ مسجد کے تہہ خانے میں داخلے کو روکنے کے ل؛ی نصب رکاوٹیں ہٹانے کے انتظامات کیے جائیں۔ سپریم کورٹ نے اے ایس آئی سروے کے دوران تہہ خانے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
گیان واپی کیس میں ہندو فریق کے وکیل سدھیر ترپاٹھی نے اے این آئی کو بتایا کہ 1993 میں وہاں پوجا ہوتی تھی۔ ملائم سنگھ کی اس وقت کی حکومت نے بغیر کسی مجاز عدالت کے حکم کے اس کو لوہے کی باڑھ سے گھیر کر پوجا کو روک دیا تھا۔
ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں دو ریلیف مانگے گئے۔ پہلی راحت یہ مانگی گئی کہ ویاس جی کے تہہ خانے کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی ہیں اور خستہ حال ہیں اور اس پر زبردستی قبضے کو روکا جائے۔ ضلعی افسر کو ریسیور مقرر کیا جائے۔