سیاست میں دروازے، ہمیشہ بند نہیں ہوتے : بی جے پی قائد مودی

[]

نئی دہلی: بی جے پی قائد سشیل کمار مودی نے جمعہ کے دن کہا کہ سیاست میں کسی کے لئے بھی دروازے ہمیشہ کے لئے بند نہیں ہوتے۔

انہوں نے یہ بات اِن اشاروں کے بیچ کہی کہ چیف منسٹر بہار نتیش کمار اپنی سابقہ حلیف کے ساتھ تعلقات بحال کرسکتے ہیں کیونکہ انڈیا بلاک میں شامل جماعتوں سے ان کی نہیں بن رہی ہے۔

بی جے پی اور جنتادل یو ذرائع نے کہا ہے کہ ایسا ممکن ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ نتیش کمار نے بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ معاملت کو قطعیت دے دی ہے یا نہیں۔ میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں سشیل کمار مودی نے کہا کہ جہاں تک نتیش بابو یا جنتادل یو کا تعلق ہے‘ راج نیتی میں دروازے کبھی بھی مستقل طورپر بند نہیں ہوتے۔

وقت آنے پر بند دروازے کھل جاتے ہیں لیکن دروازے کھولنا ہے یا نہیں کھولنا اس کا فیصلہ ہماری مرکزی قیادت کرے گی۔ 2022 میں نتیش کمار نے جو بی جے پی سے قطع تعلق کرلیا تھا تو اس وقت بھگوا جماعت نے کہا تھا کہ اس کے دروازے چیف منسٹر بہار کے لئے ہمیشہ کے لئے بند ہوچکے ہیں لیکن بعد میں انڈیا بلاک میں یکے بعد دیگرے داخلی بحران کے بعد بی جے پی قائدین کے موقف میں نرمی دکھائی دینے لگی تھی۔

سشیل کمار مودی‘ نتیش کمار کے نائب رہ چکے ہیں۔ بی جے پی اور جنتادل یو کے اتحاد کی صورت میں منجھے ہوئے سیاستداں نتیش کمار کو اہم ذمہ داری مل سکتی ہے۔ بی جے پی نے بہار میں اپنے حلیفوں بشمول چراغ پاسوان اور سابق چیف منسٹر جیتن رام مانجھی سے رابطہ برقرار رکھا ہے۔

بی جے پی کے ایک حلیف نے کہا کہ مجھ پر یہ بات واضح ہے کہ این ڈی اے میں نتیش کمار کی واپسی کا میدان ہموار کیا جارہا ہے۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنتادل یو اگر این ڈی اے میں واپس آجائے تو اسے لوک سبھا الیکشن میں شاندار جیت مل سکتی ہے۔

اس نے 2019 کے الیکشن میں بہار سے 40 کے منجملہ 39 لوک سبھا نشستیں جیتی تھیں۔ بہار میں بی جے پی کے بعض قائدین کو تاہم نتیش کمار سے اتحاد میں دلچسپی نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نتیش بابو کی قدر گھٹ چکی ہے اور ان کی گھٹتی ساکھ بی جے پی کو نقصان پہنچائے گی۔ آر جے ڈی کے لئے حکومت مخالف لہر کا فائدہ اٹھانے کھلا میدان مل جائے گا۔ بی جے پی کے ایک قائد نے کہا کہ 2020 کے اسمبلی الیکشن میں آر جے ڈی زیرقیادت اتحاد نے کڑی ٹکر دی تھی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *