[]
اقوام متحدہ: غزہ میں اسرائیلی حملے اور اسرائیل پر فلسطینیوں کے راکٹ حملے پیر کو بھی جاری رہے۔ اس دوران اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 25 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ کے صحت کے افسران کی طلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا کہ اسرائیلی حملوں سے 62,681 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
یہ حملے اسرائیل میں حماس کی زیر قیادت حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ان حملوں میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے۔
او سی ایچ اےنے کہا کہ جمعہ سے غزہ میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک کل تعداد 193 ہو گئی ہے اور اسرائیلی فوج کے مطابق 1,203 فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ سے متعلق دفتر نے کہا کہ اسی عرصے میں 343 فلسطینی ہلاک اور 573 زخمی ہوئے۔
اتوار کو یوگانڈا کے دارالحکومت کمپالا میں 77 ممالک اور چین کے گروپ (جی 77) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے مشرق وسطیٰ کو ’’ایک ٹنڈر باکس‘‘ کے طور پر بیان کیا، اور ’’ روکنے کے لئے م جو کچھ بھی کرسکتے ہیں وہ کرنے کی اپیل کی۔ ‘‘
گوٹیریس نے قبل ازیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے واسطے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ’’اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور سیکریٹری جنرل کے طور پر میری مدت کار کے دوران بڑے پیمانے پر شہریوں کو مار ڈالا ہے۔