ہندوستان اپنے فوجی ہٹالے،مالدیپ کے داخلی امور میں بیرونی مداخلت گوارا نہیں: صدرمحمدمعزو

[]

مالے: مالدیپ کے صدرمحمدمعزو نے ہندوستان سے کہہ دیا ہے کہ وہ بحرہند میں واقع جزائری ملک سے وسط مارچ تک اپنے فوجی ہٹالے۔ عہدیداروں نے اتوار کی دوپہر یہ بات بتائی۔ صدرمعزو نے ہندوستان سے باقاعدہ کہہ دیاکہ وہ اپنے فوجی 15 مارچ تک ہٹالے جن کی تعداد اندازے کے مطابق 88ہے۔ صدر کے دفتر کے سکریٹری پبلک پالیسی عبداللہ ناظم ابراہیم نے آج دوپہر بریفنگ پریس کو یہ بات بتائی۔

 دی سن(مالدیپ) نے یہ اطلاع دی۔ دونوں ممالک نے فوجی ہٹانے کیلئے اعلیٰ سطح کا جو کورگروپ بنایاتھا اس کی پہلی میٹنگ مالے میں دفترخارجہ میں اتوار کی صبح منعقد ہوئی۔ ہندوستانی ہائی کمشنر برائے مالدیپ منو مہوار میٹنگ میں موجود تھے۔

میٹنگ کا ایجنڈہ ہندوستان سے وسط مارچ تک فوجی ہٹالینے کی گذارش کرنے کا تھا۔ عبداللہ ناظم ابراہیم نے کہا کہ ہندوستانی فوجی مالدیپ میں نہیں رہ سکتے۔ یہ صدرڈاکٹر محمدمعزو اور ان کے اڈمنسٹریشن کی پالیسی ہے۔ صدرمعزو نے اپنی صدارتی مہم کے دوران زوردے کرکہاتھا کہ وہ مالدیپ سے ہندوستانی فوجیوں کوہٹاکررہیں گے۔

 انہوں نے اقتدارسنبھالنے کے بعد ہندوستان سے رسمی خواہش کی تھی کہ وہ اپنے فوجی جلدہٹالے۔ ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی کے دورہئ لکشادویپ پر مالدیپ کے تین جونیروزراء کے مبینہ اہانت آمیزریمارکس کے تنازعہ کے بیچ صدرمالدیپ نے چین کے 5 روزہ سرکاری دورہ سے واپسی کے بعد ہفتہ کے دن پریس کانفرنس سے خطاب میں ہندوستان پر اس کا نام لئے بغیر طنزکیاتھا۔

 انہوں نے کہا تھا کہ ہمارا ملک چھوٹا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو ہمیں ستانے کا لائسنس حاصل ہے۔ انہوں نے ہندوستان پر مالدیپ کا انحصار گھٹانے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری غذائی اشیاء اور دوائیں دیگر ممالک سے منگوائی جائیں گی۔

 انہوں نے ویلناانٹرنیشنل ایرپورٹ پر میڈیا سے کہاتھا کہ ہم کسی کے پچھواڑہ میں نہیں ہیں۔ ہم‘ آزاد ملک ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ کسی بھی ملک کو کسی دوسرے ملک کے داخلی امور پراثراندازہونے کا حق نہیں ہوتا چاہے وہ ملک کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو۔ انہوں نے عہد کیاکہ وہ مالدیپ کے داخلی معاملات میں بیرونی اثر برداشت نہیں کریں گے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *