[]
صنعاء: یمن میں حوثی مراکز کو امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں کی طرف سے نشانہ بنائے جانے کے بعد حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے مفادات اور اہداف کو نشانہ بنانا حوثیوں کے لیے جائز اہداف کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے یہ انتباہ جمعہ کے روز جاری کیا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ کے جنگی طیاروں نے جمعہ کی رات کو یمن کے اندر حوثیوں کےدرجنوں فوجی مراکز کو اپنی بمباری کی زد میں لیا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یہ غیر معمولی فضائی حملہ امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے مشرق وسطیٰ کے ایک ہفتے پر محیط اس دورے کے اختتام پر سامنے آیا ہے۔ جس میں وہ خطے میں امن اور غزہ کی جنگ کا علاقے میں پھیلاؤ روکنے کی کوششوں کے لیے آئے تھے۔
ان درجنوں یمنی مقامات پر کی گئی بمباری کے ردعمل میں حوثی سپریم کونسل نے اپنے باضابطہ رد عمل میں کہا ‘امریکہ اور برطانیہ کو یہ یقین نہیں رکھنا چاہیےکہ وہ ان حملوں کے بعد ہماری ہیروآنہ اور بہادری کی خو رکھنے والی افواج کی سزا سے بچ سکیں گے۔ ‘
سپریم کونسل کے بیان میں مزید کہا گیا ہے ‘امریکہ اور برطانیہ کے مفادات ہمارے لیے جائز اہداف ہوں گے کہ ان دونوں ملکوں نے جمہوریہ یمن پر براہ راست حملہ کیا ہے۔’
واضح رہے حوثی ذرائع کے مطابق دونوں بڑی طاقتوں کی درجنوں مقامات پر بمباری کے نتیجے میں پانچ افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ حوثی بحیرہ احمر میں اپنے اہداف کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔