امریکی شرانگیزی سے خطے کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے کا انتباہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونی گوتریش اور فرانسیسی سفیر کو خط لکھا ہے اور سیکورٹی کونسل کو صہیونی حکومت کی غزہ کے خلاف کاروائیوں پر انتباہ کیا ہے۔

ایروانی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ 3 جنوری کو بین الاقوامی سیکورٹی کے حوالے سے ہونے والے سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں امریکہ اور اسرائیل نے عالمی فورم کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔

ایران ان بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتا ہے جن کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ایران نے ہمیشہ سمندری سیکورٹی کو یقینی بنایا ہے اور اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین پر عمل کیا ہے۔

ایروانی نے خط میں لکھا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل ایران پر من گھڑت الزامات لگاکر غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی اور اسرائیل مظالم سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ امریکہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتا ہے کہ بحیرہ احمر کے بحران کی اصل وجہ صہیونی حکومت کی غزہ میں جارحیت ہے۔ غزہ کے جرائم کی پوری ذمہ داری امریکہ اور اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔ ایروانی نے مزید لکھا ہے کہ امریکہ غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے بجائے صہیونی حکومت کی مدد کررہا ہے اور اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے۔

خط میں ایروانی نے انتباہ کیا ہے کہ امریکی غیرذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطے کی سیکورٹی اور سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ سیکورٹی کونسل کو چاہئے کہ بحیرہ احمر میں اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دے اور صہیونی حکومت کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی شقوں پر عمل کرنے پر مجبور کرے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *