[]
ٹوکیو: جاپان کے وسطی صوبے اشیکاوا اور اس کے آس پاس 7.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں کے بعد جمعرات کی صبح تک مرنے والوں کی تعداد 78 ہو گئی۔
قومی خبر رساں ایجنسی کیوڈو نے مقامی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اشیکاوا کے سب سے زیادہ متاثرہ شہر وجیما نے کل 44 اموات کی تصدیق کی ہے۔
سلسلہ وار زلزلے سے پانی کے پائپوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے جمعرات کی صبح تک، اشیکاوا کے کچھ حصوں میں تقریباً 95,000 گھروں کو پانی کی سپلائی متاثر ہوگئی۔
نئے سال کے دن اشیکاوا اور آس پاس کے علاقوں میں 7.6 شدت کے زلزلے کے تین دن بعد سونامی کی وارننگ جاری ہونے کے بعد ملبے اور ٹوٹی سڑکوں نے تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں چیلنجز میں اضافہ کر دیا ہے۔
زمین کی وزارت نے کہا کہ پیر کے زلزلے کے بعد سونامی کی لہروں سے اشیکاوا میں کم از کم 100 ہیکٹر رقبہ میں سیلاب آگیا اور سیلاب کی اصل حد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد پہلے 72 گھنٹے بچاؤ کے لیے خاص طور پر اہم ہوتے ہیں کیونکہ اس کے بعد زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’تباہی کو 40 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ یہ وقت کے خلاف ایک دوڑ ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک نازک لمحے میں ہیں۔ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بہت سے لوگ اب بھی منہدم عمارتوں کے نیچے بچاؤ کے منتظر ہیں۔‘‘
پیر کو اشیکاوا کے نوٹو علاقے میں اتھلی گہرائی میں 7.6 شدت کے بڑے زلزلے آئے۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے اسے باضابطہ طور پر 2024 کے نوٹو جزیرہ نما زلزلے کا نام دیا۔