صالح عروری کی شھادت اور قاسم سلیمانی کی مزار پر ہونے والا حملہ دردناک سانحہ ناقابل برداشت، مولانا سید تقی رضا عابدی کا بیان
فلسطین حماس کے سینیئر لیڈر اور ان کے ساتھیوں پر لبنان میں کیا جانے والا حملہ، موساد اسرائیل کی طرف سے ، اور ایران میں شہید قاسم سلیمانی کی مزار کے قریب ہونے والا حملہ جس میں سینکڑوں افراد شہید اور کئی لوگ زخمی ہو گئے، یہ اسرائیل کا بزدلانہ حملہ اور اس کی ناکامی اور اس کی کمزوری کا منہ بولتا ثبوت ہے، اسرائیل جو حماس سے شکست کھا رہا ہے اس کی خفت کو مٹانے کے لیے اس طرح کا ناجوان مردانہ حملہ کر رہا ہے، تاکہ اس کا جبران کر سکے جو شکست اور جو رسوائی اپنی عوام کے بیچ میں اس کو اٹھانی پڑ رہی ہے، اس کو بتانے کے لیے کچھ نہیں اس کے ہاتھ رہا ہے، تین مہینے کی مسلسل جنگ کے باوجود وہ سب کچھ کھوتا جا رہا ہے کچھ نہیں اس کے ہاتھ آ رہا ہے، اس طرح وہ اپنی خود کشی کا سامان مہیا کر رہا ہے وہ خود بھی ڈوبے گا اور کئی ایک مغربی ممالک کو لے ڈوبے گا، نہ حماس سے نہ حوثیوں سے اور نہ کسی اور مقاومتی گروہ سے وہ لڑ سکتا ہے، کیونکہ گروہوں سے لڑنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے لہذا وہ چھپ کے وار کر رہا ہے، اس طرح کے حملے میں تو وہ مہارت رکھتا ہے لیکن میدان میں آ کر دو با دو ہو کر حملہ نہیں کر سکتا، نہتے فلسطینیوں کے مقابلے میں مرکاوا ٹینک لے کر اسرائیل کے فوجی لڑتے ہی، پھر بھی مجاہدین کے مقابل میں آ کر مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے انشاءاللہ وہ دن دور نہیں ہے کہ جب دنیا اسرائیل کی تباہی کا مشاہدہ کرے گی۔