[]
بھوپال: حکومت مدھیہ پردیش نے ٹرکرس کی ہڑتال کے دوران ایک ڈرائیور سے اس کی اوقات پوچھنے پر کشور کانیال کو ضلع کلکٹر شاجاپور کے عہدہ سے ہٹادیا۔
چیف منسٹر موہن یادو نے کانیال کو ہٹانے کے فیصلہ کی جانکاری دیتے ہوئے چہارشنبہ کے دن کہا کہ ان کی حکومت میں ایسی زبان برداشت نہیں کی جائے گی۔
چیف منسٹر کے دفتر (سی ایم او) کے بموجب کانیال کو چیف منسٹر کی ہدایت پر کلکٹر کے عہدہ سے ہٹایا گیا۔ ریاستی حکومت نے آج احکام جاری کردیئے کہ کانیال اب ریاستی ڈپٹی سکریٹری ہوں گے۔
نرسنگ پور کے کلکٹر راجو بافنا کو شاجاپور کا نیا کلکٹر بنایا گیا۔ منگل کے دن ڈرائیورس یونین کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ میں کانیال غصہ میں آگئے تھے۔
بعدازاں انہوں نے اظہارِ تاسف کیا تھا کہ میرے الفاظ سے کسی کو ٹھیس پہنچی ہو تو میں معذرت کرتا ہوں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں خود ایک مزدور کا بیٹا ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ ایسی زبان استعمال کرنے والے عہدیدار‘ فیلڈ پوسٹنگ کے مستحق نہیں۔
منگل کے دن وائرل ویڈیو میں کلکٹر کو ڈرائیورس سے یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ وہ قانون اپنے ہاتھوں میں نہ لیں۔ ڈرائیورس یونین کا ایک نمائندہ ان سے کہتا ہے کہ وہ شائستہ گفتگو کریں۔ اس پر کانیال بھڑک گئے اور انہوں نے کہا ”کیا کروگے تم‘ کیا اوقات ہے تمہاری؟“۔
وہ شخص جواب دیتا ہے کہ ہم اسی لئے یہ لڑائی لڑرہے ہیں کہ ہماری کوئی اوقات ہی نہیں۔ ایک پولیس والا اس شخص کو وہاں سے دور لے جاتا ہے۔ کانیال نے ضلع کلکٹر کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ ویڈیو میں کہا کہ منگل کے دن لگ بھگ 250 ٹرک اور بس ڈرائیورس کی میٹنگ طلب کی گئی تھی۔
ایک دن قبل ان لوگوں نے ہنگامہ برپا کیا تھا اور مظاہرے کئے تھے۔ میٹنگ اس لئے طلب کی گئی تھی کہ وہ لوگ جمہوری طریقہ سے اپنے مسائل اٹھائیں لیکن ان میں ایک نے دوسروں کو اکسانے کی کوشش کی اور ہڑتال میں شدت پیدا کرنے کی دھمکی دی جس کی وجہ سے میں نے وہ الفاظ استعمال کئے۔