[]
کانگریس نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوج میں بھرتی کے لیے منتخب ہوئے تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو فوراً جوائننگ دی جائے۔
نئی دہلی: کانگریس نے ایک بار پھر ’اگنی پتھ‘ اسکیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ساتھ ہی مرکز کی مودی حکومت پر ایک سنگین الزام بھی عائد کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ آرمی میں 2019، 2020، 2021 میں ہوئی تقریباً 97 بھرتیوں کو رد کر دیا گیا۔ اس کے لیے جو درخواست دہندگان تھے، ان سے 250 روپے ایک فارم کے لیے حاصل کیے گئے۔ فارم کی فیس کے نام پر 50 لاکھ سے زیادہ بچوں سے تقریباً 100 کروڑ روپے اکٹھا کیے گئے۔ یہ مودی حکومت کے ذریعہ 100 کروڑ روپے کا بھرتی گھوٹالہ ہے۔ بھرتی فیس کے نام پر اکٹھا کیے گئے 100 کروڑ روپے سے زیادہ رقم کا حساب ملک کے سامنے رکھنا چاہیے۔
یہ بیان کانگریس کے سابق فوجی محکمہ کے قومی صدر کرنل روہت چودھری نے منگل کے روز دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اگنی پتھ منصوبہ سے پہلے آرمی کی بھرتیوں کے لیے منتخب ہوئے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو جوائننگ دی جانی چاہیے۔
کرنل روہت چودھری کا کہنا ہے کہ ’اگنی پتھ‘ اسکیم آنے سے پہلے تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوان آرمی، ایئرفورس اور بحریہ کے لیے منتخب کیے گئے تھے۔ اگنی پتھ منصوبہ آنے کے بعد مودی حکومت نے ہندوستانی فوج کے لیے منتخب امیدواروں کا خواب چکناچور کر دیا۔ منتخب ہونے کے باوجود بھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو مودی حکومت کے ذریعہ جوائننگ لیٹر نہیں دیا گیا۔ 7 ہزار نوجوان فضائیہ کے لیے اپنے جوائننگ لیٹر کا انتظار کرتے رہے، لیکن انھیں لیٹر نہیں دیا گیا۔ اسی طرح آرمی میں ڈھائی ہزار نرسنگ اسسٹنٹ کو ملک کی خدمت کا موقع نہیں دیا گیا۔
کرنل روہت چودھری نے کہا کہ کئی پرانے دستاویز ہیں جن میں درج ہے کہ بھرتیوں میں لاکھوں نوجوانوں نے حصہ لیا اور کئی ہزار منتخب بھی ہوئے۔ یہ اپنے مطالبات کو لے کر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے بھی ملے لیکن ان بچوں کی مراد پوری نہیں ہوئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی نے ان نوجوانوں سے مل کر وعدہ کیا ہے کہ ہم سڑک سے پارلیمنٹ تک آپ کی بات کو اٹھائیں گے اور آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بہار کے چمپارن سے کچھ نوجوان جب 1100 کلومیٹر پیدل چل کر دہلی پہنچے تو راہل گاندھی جی نے ان سے ملاقات کی۔ یہ نوجوان اپنی جوائننگ کو لے کر گزارش کر رہے ہیں۔‘‘
کرنل روہت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مشکل حالات سے پریشان ہو کر 64 سے زیادہ نوجوانوں نے تو خودکشی بھی کر لی۔ ایک آر ٹی آئی سے پتہ چلا ہے کہ 2022 سے مارچ 2023 تک 34 لاکھ نوجوانوں نے بھرتی کے عمل میں شرکت کی، لیکن آگے یہ تعداد گھٹ کر صرف 10 لاکھ رہ گئی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اگنی پتھ منصوبہ نوجوانوں کو پسند نہیں ہے۔ کرنل روہت چودھری نے کہا کہ اگنی پتھ منصوبہ ملک کے نوجوانوں، افواج اور ملک کے سیکورٹی سسٹم کے لیے بے حد خطرناک اور نقصاندہ ہے۔ اگنی پتھ منصوبہ سے ملک کی سیکورٹی کمزور ہونے کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی تعداد بھی کم ہو رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;