پرانے شہر کو میٹرو روٹس سے جوڑا جائے گا: چیف منسٹر ریونت ریڈی

[]

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے شمس آباد ایرپورٹ، براہ پرانا شہر میٹرو لائن تعمیر کی جایگی۔

آج ریونت ریڈی نے اس سلسلہ میں سکریٹریٹ میں عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔اس موقع ریونت ریڈی نے کہا کہ میٹرو اور فارما سٹی پروجیکٹ کو منسوخ نہیں کیا جا رہا ہے، بلکہ وہ عوامی مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک اسٹریم لائن بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے تجویز کردہ راستوں کے مقابلے میں اب ایر پورٹ کا فاصلہ کم ہو جائے گا جو بھارت ہیوی ایکٹریکلس لمیٹڈ سے ایر پورٹ 32 کلومیٹر کے فاصلہ پر مشتمل ہے۔

چیف منسٹر نے کہا کہ ناگول سے ایل بی نگر اور اویسی ہاسپٹل کے راستے چندرائن گٹہ سے ہوتے ہوئے ایر پورٹ تک میٹرو لائن کو لنک کیا جایگا۔ اگر ضرورت محسوس ہوتی ہے تو میاں پور سے رام چندر پورم تک اور اگر بہت زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے تو مائنڈ اسپیس تک موجود فینانشیل ڈسٹرکٹ تک توسیع دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میٹرو کے ذریعے گچی باؤلی علاقے سے ایر پورٹ جانے والے اکا دکّا ہی ہوتے ہیں اس لئے اس کے بجاے نئی مجوزہ میٹرو لائن پچھلی حکومت کی تجویز کردہ سے کم رقم سے مکمل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فارما سٹی کے لیے رنگ روڈ اور ریجنل رنگ روڈ کے درمیان خصوصی کلسٹر قائم کیے جائیں گے۔

ان کلسٹرز کو زیرو آلودگی کے ساتھ تعمیر کئے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں مکانات تعمیر کئے جائیں گے اور یہ امکنہ وہاں صنعتوں میں کام کرنے والوں کو فراہم کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے پیر کے روز واضح کردیا کہ مجوزہ توسیع پروجیکٹس ایر پورٹ اور فارماسٹی کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

سکریٹریٹ میں جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام ورکرس کو حیدرآباد آنے کے دوران حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

ان کی حکومت ایسے اقدامات کرنا چاہتی ہے کہ ورکرس، بہ آسانی، کام کیلئے حیدرآباد آسکیں۔ ریاست کے نوجوانوں میں اسکل کی تربیت کیلئے خصوصی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔

مشہور صنعتوں اور اداروں میں تقررات کیلئے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تربیت دی جائے گی اور ان کے ہنر کو نکھارا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت، صحافیوں کے مسائل حل کرنے کی بھر پور مساعی انجام دے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *