[]
سوال:- بعض حضرات کہتے ہیں کہ غسل کے جتنے افعال ہیں، ان کے لئے الگ الگ دعائیں ہیں ، اور دعاؤں کو پڑھنا ضروری ہے؟(محمد ذوالفقار، سدی پیٹ)
جواب :- غسل و وضو میں ہر فعل سے متعلق جو دعائیں بعض کتابوں میں لکھی ہیں، یا لوگوں میں مشہور ہیں، وہ حدیث سے ثابت نہیں ہیں،
اگر ان کو مسنون سمجھے بغیر پڑھ لیاجائے تو کوئی حرج بھی نہیں ، فقہاء نے لکھا ہے: غسل کرتے وقت مسنون ہے کہ پہلے غسل کی نیت دل ہی دل میں کرلے،
عوام اگر زبان سے بھی یوں کہہ لیں کہ ’’ میں جنابت دور کرنے کے لئے غسل کی نیت کرتاہوں ‘‘ تو بہتر ہے،
پھر جب غسل کے لئے دونوں ہاتھ دھونے لگیں تو اس وقت بسم اللہ پڑھ لیں؛ کیونکہ وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کی تاکید آئی ہے،
بس اتنا کافی ہے۔ ویسن أن یبدأ بالنیۃ بقلبہ ویقول بلسانہ ثم یسمی اللّٰہ تعالی عند غَسل الیدین (ہندیہ:۱؍۱۴)