اقلیتی اسکالرشپس میں بے ضابطگیوں کو حل کرنے کا مطالبہ۔ مانو کے طلبہ کا احتجاج

[]

حیدر آباد: مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر متین اشرف کی قیادت میں مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی حیدرآباد کے طلبہ اقلیتی اسکالرشپس میں بے ضابطگیوں کے مسئلہ کو حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج احتجاج کیا۔

متین اشرف نے کہا کہ قومی اسکالرشپ پورٹل، جو اقلیتی برادریوں کے طلباء کے لیے ہے، کو پچھلے سال اس وقت دھکا لگا جب وزارت نے فرضی ناموں سے فائدہ اٹھانے کا مبینہ دھوکہ دہی کا حوالہ دیتے ہوئے 830 سے زائد اداروں کو معطل کر دیا تھا۔

متین اشرف نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتی اسکالرشپ کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا گیا ہے جو ایک غیر قانونی اقدام ہے۔ انہوں نے ایک ایسے معاملے پر روشنی ڈالی جہاں ایک ضلع کے نوڈل افسر کی لاپرواہی سے مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی کے ایک طالب علم پر پابندی لگائی گئی، جس کے نتیجہ میں 1800 سے زائد طلباء کے اسکالرشپ روک دیئے گئے۔

اس سلسلہ میں جاریہ سال وزارت نے سی بی آئی انکوائری شروع کی ہے، جس میں الزام لگایا گیا کہ متعدد اقلیتی ادارے جعلی سکالرشپ حاصل کرنے میں ملوث پاے گئے تھے۔

نتیجتاً اقلیتی امور کی وزارت نے تعلیمی سال 2023-24 کے لیے اسکالرشپ پورٹل کو بند کر دیا۔ مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی کے طلباء اقلیتی برادریوں کے دیگر افراد کے ساتھ اس اقدام کی وجہ سے اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے سے قاصر ہیں۔

اسٹوڈنٹس یونین نے اقلیتی وزیر سمرتی ایرانی کے امتیازی اقدامات کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے اسکالرشپ کے فوری اجراء اور موجودہ تعلیمی سال کے لیے اسکالرشپ پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ طلبہ نے ذات پات کے پس منظر سے قطع نظر سب کے لیے تعلیمی مواقع تک منصفانہ رسائی کی اہمیت پر زور دیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *