ٹیلی کام بل راجیہ سبھا سے پاس، فراڈ کرنے والوں کو 3 سال کی سزا اور 50 لاکھ جرمانہ کا التزام

[]

بل میں طے کیا گیا ہے کہ اسپیکٹرم نیلامی کے ذریعہ ہی دیا جائے گا، حالانکہ سیٹلائٹ کمیونکیشن، پولیس، فائر سروس، محکمہ جنگلات جیسے کچھ محکموں کو الگ شفاف طریقے سے الاٹ کیا جائے گا۔

اشونی ویشنو، تصویر آئی اے این ایس
اشونی ویشنو، تصویر آئی اے این ایس
user

راجیہ سبھا میں جمعرات کو ٹیلی کام بل 2023 صوتی ووٹ سے پاس کر دیا گیا۔ اس بل میں التزام کیا گیا ہے کہ موبائل کے ذریعہ فراڈ کرنے والے شرارتی عناصر کو 3 سال کی جیل اور 50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ بل پر بحث کے دوران مرکزی وزیر مواصلات اشونی ویشنو نے بتایا کہ ملک میں براڈبینڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد بڑھ کر 85 کروڑ ہو گئی ہے، جبکہ پہلے ملک میں محض ڈیڑھ کروڑ براڈبینڈ انٹرنیٹ صارف تھے۔

وزیر مواصلات اشونی ویشنو کا کہنا ہے کہ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو مابئل فون کا غلط استعمال کر کے فراڈ کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں پر لگام لگانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ اگر کوئی شخص غلط دستاویز دے کر موبائل سم حاصل اور استعمال کرتا ہے تو اسے 3 سال کی سزا اور 50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح بہت بڑا فراڈ کا ایک اور طریقہ ہوتا ہے ’سم باکس‘۔ اس میں ایک باکس میں بہت سارے سِم لگا دیے جاتے ہیں۔ ایسے شرارتی عناصر کے لیے بھی 3 سال کی جیل اور 50 لاکھ روپے تک جرمانہ کا التزام ہے۔ اسی طرح سافٹ ویئر کے ذریعہ سے کسی شخص کے موبائل نمبر کا استعمال کر کے دیگر اشخاص سے فراڈ کرنے والوں کے لیے بھی 3 سال کی جیل اور 50 لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا رکھی گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے بتایا کہ موبائل صارفین کے مسائل کو حل کرنے کا طریقہ بھی اس بل میں رکھا گیا ہے۔ یہ ’آن لائن ڈسپیوٹ ریزولیوشن‘ ہے۔ اس بل میں لائسنس اصلاح کا انتظام کیا گیا ہے۔ ابھی 100 سے بھی زیادہ طرح کے لائسنس کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ عمل بھی مشکل ہے۔ اب آسان اور صرف ایک سمبل آتھرائزیشن والا سسٹم لایا جا رہا ہے۔ بل میں طے کیا گیا ہے کہ اسپیکٹرم نیلامی کے ذریعہ ہی دیا جائے گا، حالانکہ سیٹلائٹ کمیونکیشن، پولیس، فائر سروس، محکمہ جنگلات جیسے کچھ محکموں کو الگ شفاف طریقے سے الاٹ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جیسا گیتا میں کہا گیا ہے کہ روح فانی نہیں ہے، ویسے ہی اسپیکٹرم ایک ایسا وسیلہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتا۔ اس لیے اسپیکٹرم کا سماج کے مفاد میں صحیح استعمال ہو یہ ضروری ہے۔ اس میں ڈسپیوٹ یا بھول کو بھی جرمانے سے سلجھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ آپریٹر سے کوئی بھول ہونے پر وہ جرمانہ ادا کرے گا۔ اس کے لیے عدالتی کارروائی نہیں ہوگی۔

اشونی ویشنو نے بتایا کہ پہلے منظوری ملنا ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ اب 85 فیصد موبائل ٹاور کی اجازت کمپیوٹر کا بٹن دباتے ہی مل جاتی ہے۔ پہلے 230 دن لگتے تھے، اب صرف 10 دن میں عمل پورا ہو جاتا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی کنفلکٹ ہونے پر پہلا اٹیک ٹیلی کام نیٹورک پر ہوتا ہے۔ ٹیلی کام نیٹورک ملک کے لیے بے حد ضروری ہے، اس لیے بل میں کسی بھی حالت میں ٹیلی کام نیٹورک کو محفوظ بنائے رکھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *