[]
ممبئی: ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ سے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے ساتھ ساتھ زیادہ قیمتوں پر منافع وصولی سے آج اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی۔
بی ایس ای کا 30 شیئروں پر مشتمل حساس انڈیکس سینسیکس 930.88 پوائنٹس یعنی 1.30 فیصد کی گراوٹ سے 70,506.31 پوائنٹس پر آگیا، جو 71 ہزار پوائنٹس کے نفسیاتی نشان سے نیچے رہ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 302.95 پوائنٹس یعنی 1.41 فیصد گر کر 21,150.15 پوائنٹس پر آگیا۔
منافع وصولی کا زیادہ دباؤ بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں پر تھا۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ 3.12 فیصد گر کر 35,056.63 پوائنٹس اور اسمال کیپ 3.42 فیصد گر کر 40,879.42 پوائنٹس پر آگیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل ملاکر 3921 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے 3177 میں زبردست فروخت جبکہ 658 میں خریداری ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی 46 کمپنیاں خسارے میں تھیں جبکہ باقی چار منافع میں تھیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں کورونا جے این ۔1 کے نئے ویرینٹ سے انفیکشن کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 614 متاثرہ افراد کی شناخت ہوئی ہے۔ سرمایہ کار اس سے خوفزدہ ہیں۔ نیز سرمایہ کاروں نے مارکیٹ کی اونچی قیمتوں پر بہت زیادہ منافع وصولی کی ہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں اتنی بڑی گراوٹ آئی ہے۔
اس کی وجہ سے بی ایس ای کے تمام 20 گروپوں کے حصص خسارے میں رہے۔ اس عرصے کے دوران کموڈٹیز 3.51، سی ڈی 2.55، انرجی 2.18، ایف ایم سی جی 0.65، فنانشل سروسز 1.58، ہیلتھ کیئر 2.00، انڈسٹریل 2.85، آئی ٹی 1.84، ٹیلی کام 4.36، یوٹیلٹیز 4.65، آٹو 2.30، بینکنگ 0.97، کیپیٹل گڈس 1.51، میٹل 3.57، آئل اینڈ گیس 2.23، پاور 4.33، ریئلٹی 2.43، ٹیک 1.89 اور سروسز گروپ کے حصص میں 4.20 فیصد کمی ہوئی۔
بین الاقوامی سطح پر ملا جلا رجحان رہا۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.79، جاپان کا نکئی 1.37 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.66 فیصد بڑھا جبکہ جرمنی کا ڈی اے ایکس 0.08 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 1.03 فیصد گر گیا۔