[]
ذرائع کی مانیں تو محکمہ مالیات نے شہری ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے کئی منصوبے سمیت مذہبی امور کے محکمہ سے متعلق منصوبوں پر بھی مالیاتی روک لگا دی ہے۔ اس کا اثر سیدھے طور پر مہاکال احاطہ ڈیولپمنٹ منصوبہ، میٹرو ٹرین کے علاوہ تیرتھ دَرشن منصوبہ پر پڑنے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں بغیر اجازت کے رقم خرچ نہ کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پر سب سے زیادہ بوجھ قبل سے چل رہے طالبات کو اسکوٹی دینے، لاڈلی بہنوں کو رقم دینے، 450 روپے میں گیس سلنڈر دینے، پنچایت ملازمین کی تنخواہ بڑھانے وغیرہ سے حکومت کی مالی حالت پر برا اثر پڑا ہے۔ ساتھ ہی انتخاب کے دوران کیے گئے اعلانات کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو تقریباً 25 ہزار کروڑ روپے کا قرض لینا پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں ریاست پر قرض کا بوجھ مزید بڑھے گا۔ یہی وجہ ہے کہ مالیاتی محکمہ نے کئی منصوبوں پر رقم خرچ کرنے پر روک لگا دی ہے۔