[]
جرمن وزیر خارجہ کے دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق اینالینا بیئربوک افریقی براعظم میں پہلی (mRNA) ویکسین فیکٹری کے افتتاح کے لیے روانڈا کا سفر پر جا رہی ہیں۔
جرمن شہر مائنز میں موجود دوا ساز کمپنی بايون ٹیک اگلے سال سے دارالحکومت کیگالی میں موجود پلانٹ میں ایم آر این اے پر مبنی ویکسین تیار کرنا شروع کر دے گی۔ اس پلانٹ میں ملیریا اور تپ دق کے خلاف کام کرنے والی ویکسین بھی تیار کی جاسکے گی تاہم اس کے لیے ابھی اجازت ملنا باقی ہے۔
جرمن ڈیولپمنٹ منسٹری کے مطابق برلن حکومت افریقہ میں پائیدار ویکسین اور دوا سازی کی پیداوار کے قیام کی حمایت کر رہی ہے تاکہ اس براعظم کو مستقبل میں وبائی امراض کے لیے تیار کیا جا سکے۔ ایم آر این اے کووڈ ویکسین جسم کے خلیوں کو وبائی وائرس کا ایک جینیاتی کوڈ کا چھوٹا سا حصہ دکھا کر کام کرتی ہے۔ یہ مرحلہ انفیکشن کا سبب نہیں بن سکتا لیکن جسم میں کووڈ-19 کے خلاف دفاع کا نضام متحرک کر دیتا ہے۔
افریقی یونین نے 2040 تک افریقہ میں 60 فیصد ویکسین تیار کرنے کا ہدف طے کیا ہے جس پر جرمنی کی جانب سے چھ سو ملین ڈالر خرچ کیے جائیں گے جن میں سے پانچ سو ملین ڈیولپمنٹ کارپوریشن ادا کرے گا۔
اس بابت ہنر مند مزدوروں کی تربیت کے لیے نیشنل ریگولیٹری اتھارٹیز کے قیام اور کاروبار کے لیے فریم ورک کی تشکیل کے لیے بھی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ بیئربوک کی کیگالی میں روانڈا کے وزیر خارجہ ونسنٹ بیروٹا سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
صدر پال کاگامے کے زیر قیادت ملک کے کئی شعبوں میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ مثال کے طور پر پلاسٹک کے تھیلوں پر پابندی، بدعنوانی کے خلاف جنگ اور اقتصادی ترقی افریقی اوسط سے کافی بہتر ہوچکی ہے۔ تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں حزب اختلاف کی شخصیات اور تنقیدی صحافیوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر تنقید کرتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;