امریکہ سے اسرائیل کو میرکاوا ٹینک کے 45ہزار گولوں کی فراہمی

[]

واشنگٹن: ایک موجودہ اور سابق امریکی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کانگریس سے غزہ میں حماس کے خلاف لڑائی میں استعمال ہونے والے اسرائیلی میرکاوا ٹینکوں کے 45,000 گولوں کی فروخت کی منظوری کی درخواست دی ہے۔

ایک امریکی اہلکار اور محکمہ خارجہ کے سابق ترجمان جوش پال نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کانگریس کے دونوں ایوانوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے دفاع کرنے والوں کے اعتراضات کے پیش نظر اس معاہدے کی جلد منظوری دیں۔

پال نے کہا کہ “یہ بل اس ہفتے کے شروع میں دو کمیٹیوں کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ اس درخواست پر غور کے لیے 20 دن ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایک سیاسی معاملے کے طور پر،”ہم مجوزہ دفاعی سامان کی منتقلی یا فروخت پر کانگریس کو باضابطہ طور پر مطلع کیے جانے سے پہلے اس کی تصدیق یا تبصرہ نہیں کرتے “۔

یہ درخواست ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب غزہ جنگ میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں پہلے سے غیرمعمولی خدشات پائے جا رہے ہیں۔ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے حملے کے بعد امریکا نے حماس کو کچلنے کے لیے تل ابیب کی بھرپور مدد کی ہے۔

ممکنہ معاہدے کی مالیت 500 ملین ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ صدر جو بائیڈن کی 110.5 ارب ڈالر کی اضافی درخواست کا حصہ نہیں ہے جس میں یوکرین اور اسرائیل کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔یہ اقدام سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی اور ہاؤس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے غیر رسمی جائزے سے مشروط ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *