دُبئی میں یو این کلائمیٹ اجلاس: ہندوستان، اگلی کانفرنس کی میزبانی کا خواہاں

[]

دُبئی: وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کے دن تجویز پیش کی کہ ہندوستان 2028 میں اقوام متحدہ ماحولیات کانفرنس (COP33) کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے گرین کریڈٹ پہل کی شروعات کی۔

دُبئی میں یو این کلائمیٹ کانفرنس کے دوران سربراہان ِ مملکت سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ترقی اور تحفظ ِ ماحولیات کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے دنیا کے سامنے ایک بڑی مثال پیش کی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا بھر میں تواناائی کی منتقلی منصفانہ ہونی چاہئے۔ امیر ممالک کو چاہئے کہ وہ ٹکنالوجی منتقل کریں تاکہ ترقی پذیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف لڑائی میں ہر ایک کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہئے۔ اس میں ہر ایک کی حصہ داری ضروری ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب وزیراعظم نے جمعہ کے دن کہا کہ ماحولیات کے تحفظ کے اقدامات مبنی بر مساوات ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے گیسس کے اخراج سے متعلق اہداف 11 سال قبل ہی حاصل کرلئے۔ ہندوستان گیسس کے اخراج کی شدت 2030 تک اپنی مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے 45 فیصد تک گھٹادینے کا نشانہ رکھتا ہے۔ ہندوستان نے آج دنیا کے سامنے ماحولیات اور معیشت کے درمیان توازن کی بہترین مثال پیش کی ہے۔

ہندوستان میں دنیا کی 17 فیصد آبادی ہونے کے باوجود دنیا بھر میں کاربن کے اخراج میں اس کی حصہ داری 4 فیصد سے بھی کم ہے۔ ہندوستان ان چند معیشتوں میں ایک ہے جو این ڈی سی اہداف کی تکمیل کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہندوستان‘ یو این فریم ورک فار کلائمیٹ چینج پراسیس کا پابند ِ عہد ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ سال 2028 میں سی او پی 33 کی میزبانی ہندوستان کرے۔ وزیراعظم مودی نے ہندی میں خطاب میں ماحولیات سے متعلق معاملات میں مسلسل تعاون کے لئے دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا۔

قبل ازیں متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زیدالنہیان اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیرس نے سی او پی 28 میں مودی کا خیرمقدم کیا۔ چوٹی کانفرنس کے دوران وزیراعظم کی ملاقات برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون اور سابق وزیراعظم ٹونی بلیر سے ہوئی۔ 2 ہفتہ تک جاری رہنے والی یو این کلائمیٹ چینج کانفرنس کا آغاز جمعرات کے دن ہوا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *