تلنگانہ میں ووٹوں کی گنتی کیلئے49 مراکز کا قیام

[]

حیدرآباد: چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ (سی ای او) وکاس راج نے کہا کہ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کیلئے رائے دہی کا عمل انتہائی شفاف اور پرامن انداز میں مکمل ہوا۔ کہیں بھی دوبارہ رائے دہی کی نوبت نہیں ہے۔

ریاست کے119 حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اتوار 3دسمبر کو مختلف مراکز پر ہوگی رائے شماری کے مراکز کے قریب سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

بی آر کے بھون میں آج منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وکاس راج نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں مرد افراد سے زیادہ خواتین نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جملہ70.74 فیصد پولنگ ہوئی جو 2018 اسمبلی انتخابات میں درج 73.37 فیصد سے3فیصد کم ہے۔

 انہوں نے کہا کہ3دسمبر کو ریاست بھر میں 49 مراکز پر رائے شماری کی جائے گی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ سی ای او تلنگانہ نے کہا کہ انتخابات میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد نے پوسٹل بیالٹ سے استفادہ کرتے ہوئے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

اس بار80سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کیلئے ووٹ فرم ہوم کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ انتخابات کے پرامن اور شفاف انعقاد کے لئے 2لاکھ سے زیادہ عملہ نے خدمات فراہم کی۔ وکاس راج نے کہا کہ سب سے زیادہ رائے دہی ضلع بھونگیر میں 90.03 فیصد اور سب سے کم ضلع حیدرآباد میں 46.56 فیصد درج کی گئی۔

 حلقہ واری سطح پر سب سے زیادہ رائے دہی حلقہ اسمبلی منگوڑ میں 91.5 فیصد اور سب سے کم حلقہ اسمبلی منگوڑ میں 91.5 فیصد اور سب سے کم حلقہ اسمبلی یاقوت پورا میں 39.6 فیصد درج کی گئی۔ کئی مقامات پر 9.30 بجے رات تک رائے دہی کا سلسلہ جاری رہا۔

 وکاس راج نے کہا کہ اتوار کو صبح8بجے سے رائے شماری کا آغاز ہوگا۔ سب سے پہلے پوسٹل بیالٹ کی گنتی کی جائے گی۔ 8:30بجے سے ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوگا۔ پہلا نتیجہ دوپہر ایک بجے تک آنے کی توقع ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *