[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تحریک حماس کے سربراہ اسامہ حمدان نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عارضی جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں ابھی حتمی مرحلے تک نہیں پہنچی ہیں۔
حمدان نے کہا کہ اگر قابض رجیم کسی بھی جارحیت کا ارتکاب کرتی ہے تو مزاحمت جواب کے لیے تیار ہے اور اگر جنگ بندی جاری رہتی ہے تو ہم امن قائم کرتے رہیں گے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اب تک جنگ بندی میں توسیع کے لیے ہمارے سامنے کیا پیش کیا گیا ہے اس پر ہم غور نہیں کرتے۔ اس وقت جس چیز پر بات ہو رہی ہے وہ جارحیت کے خاتمے اور غزہ کی ناکہ بندی کو ہٹانے کا ہے اور اس کے بعد ہم قیدیوں کے تبادلے پر بات کریں گے۔
حمدان نے کہا کہ ہمارے لیے جنگ بندی کافی نہیں ہے، لیکن قابض فوجی گاڑیوں کو غزہ سے پیچھے ہٹنا چاہیے اور دشمن کو اپنی معاندانہ کارروائیوں کو روکنا چاہیے۔” جب تک جارحیت بند نہیں ہوتی اور غزہ کی ناکہ بندی نہیں اٹھا لی جاتی، فوجی قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شروع سے، ہم فلسطین کے تمام قیدیوں کی رہائی میں دلچسپی رکھتے تھے، جن میں 1948 کے مقبوضہ علاقوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔