[]
نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں لوگ جمعہ کی صبح زہریلی دھند کی موٹی تہہ سے بیدار ہوئے، چند اسکولوں کو بھی 2 دن تک بند کرنے کا حکم دیا گیا، کیونکہ کئی مقامات پر ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ’خطرناک کیٹیگری‘ میں داخل ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ہر سال موسم سرما میں دہلی میں ایک گندی اسموگ چھا جاتی ہے، ٹھنڈ، گرد آلود تیز ہوائیں، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور ہمسایہ ریاستوں میں فصل کی باقیات جلانے کے سبب دھوئیں سے شہر کی 2 کروڑ کی آبادی میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
شہریوں نے جمعہ کو آنکھوں میں جلن اور گلے میں خارش کی شکایات کی اور فضا بھی گہرے سرمئی رنگ میں بدل گئی کیونکہ اے کیو آئی چند مانیٹرنگ اسٹیشنز پر 480 کے آس پاس منڈلاتا رہا۔
صفر سے 50 کے درمیان اے کیو آئی کو اچھا سمجھا جاتا ہے جبکہ 400 سے 500 کے درمیان کوئی بھی چیز صحتمند لوگوں کو متاثر کرتی ہے اور ان لوگوں کے لیے خطرناک ہوتی ہے جو پہلے سے ہی بیمار ہیں۔
سوئس گروپ اے کیو آئی ائیر کی طرف سے جمعہ کو اس وقت مرتب کی گئی کی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں نیو دہلی سر فہرست رہا، جس نے بھارت کے دارالحکومت کو اے کیو آئی 611 کے ساتھ ’خطرناک‘ کیٹیگری میں رکھا۔
خطے کے کمیشن برائے ائیر کوالٹی منیجمنٹ نے جمعرات کے روز کہا کہ ناموافق موسمی حالات، کھیتوں میں آگ لگنے کے واقعات میں اچانک اضافہ، شمالی-مغربی ہواؤں کا آلودگی کو دہلی کی طرف لانا، اے کیو آئی بڑھنے کی مرکزی وجوہات ہیں۔ انتظامیہ نے پرائمری یا ایلیمنٹری اسکولوں کو جمعہ اور ہفتے کو بند کرنے کا حکم دے دیا جبکہ علاقے میں تعمیراتی کام بھی معطل کردیے گئے۔