فرانس، آزادی بیان کے دعویداروں کا سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کا حتمی فیصلہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈی پی ای کے حوالے سے کہا ہے کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے 17 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لئے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

دارالحکومت پیرس میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں صدر میکرون نے کہا کہ مظاہروں میں شریک جوانوں کی جانب سے استعمال کرنے والے سوشل میڈیا کے ذرائع کو محدود کرکے پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں اور سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ پر پابندی مجبوری بن جاتی ہے۔ اس سے پہلے صدر نے پولیس کے ہاتھوں الجزائری نوجوان کے قتل کا الزام سوشل میڈیا پر عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہونے والے اجتماعات پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔

دراین اثناء رونامہ لوپاریسین نے لکھا ہے کہ شمال میں بیلجئیم کے ساتھ مشترکہ سرحد پر نگرانی میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ آتش گیر مواد کو درامد کرنے سے روکا جائے۔ اسی طرح جولائی کے وسط تک آتش گیر مواد کی خرید و فروخت اور حمل و نقل پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *