[]
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےغزہ پر اسرائیلی بمباری بند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم اس بمباری سے بے گناہوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا تو ظاہر سی بات ہے کہ ہمارے لوگ بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘غزہ پر بمباری رکنی چاہئے اس کے بعد جو آگے کی کارروائی ہوگی وہ دیکھی جائے گی لیکن اس بمباری میں بے گناہ لوگوں کو جو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ رکنا چاہئے’۔
اس جنگ کے پھیلنے کے متعلق پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘اگر اس جنگ کا دائرہ غزہ سے باہر پھیل گیا تو ظاہر ہے کہ ہمارے لوگ اس کی لپیٹ میں آئیں گے اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جنگ رکنی چاہئے’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی بڑی آبادی وہاں پر ہے اور کافی لوگ اس ملک سے وہاں کام کرنے کے لئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘اقوام متحدہ نے بیچ بیچ میں اس کے متعلق بات کی ہے اور جو انسانی بحران وہاں بنا ہوا ہے اس پر بھی بات کی لیکن اسرائیل کو امریکہ، برطانیہ وغیرہ کا سپورٹ مل رہا ہے شاید اسی لئے اقوام متحدہ کا اثر اتنا نہیں ہے جتنا ہم چاہ رہے ہیں کہ ہوگا’۔
ہندوستان کے غزہ کو امداد بھیجنے کے متعلق ان کا کہنا تھا: ‘حکومت نے غزہ ریلیف بھیجنے کی بات کی ہے وہ سمندر میں قطرے کے برابر ہے’۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہاں روزانہ سو ٹرک جاتے تھے اب بیس ٹرک جائیں گے جو لاکھوں کی آبادی کے لئے کافی نہیں ہے۔