[]
غزہ پٹی: حماس نے اسرائیل کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر 5ہزار سے زائد راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔غزہ کی پٹی سے آج صبح اچانک اسرائیل پر راکٹ حملے کے بعد اسرائیل میں خطرے کے پیشِ نظر سائرن بج اٹھے۔
خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے صحافی نے رپورٹ کیا کہ راکٹ صبح ساڑھے 6 بجے غزہ کے متعدد مقامات سے داغے گئے۔ اسرائیلی فوج نے ملک کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں ایک گھنٹہ سے زائد تک سائرن بجاتے ہوئے شہریوں سے بم شیلٹرز کے قریب رہنے کی تاکید کی۔
ڈان نیوزکے مطابق فوج نے مزید معلومات فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ بہت سے عسکریت پسند غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں گھس آئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اِس وقت جنگی صورتحال کا سامنا ہے، وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سیکورٹی حکام کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
حماس کے فوجی کمانڈر محمد الضیف نے حماس میڈیا پر نشر ہونے والی ایک نشریات میں ’آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں سے ہر جگہ لڑنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، 5 ہزار سے زائد راکٹ (اسرائیل کی جانب) داغ دیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم آپریشن الا اقصیٰ فلڈ کا اعلان کرتے ہیں اور ہم نے ابتدائی حملے میں 20 منٹ کے اندر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے۔ ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں حماس نے مغربی کنارے میں مزاحمت کرنے والے جنگجوؤں کے ساتھ ساتھ عرب ممالک سمیت دیگر اسلامی ممالک سے جنگ کا حصی بننے کی اپیل کی ہے۔
امریکہ نے حماس کی جانب سے حملے کی مذمت کی اور تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ تشدد اور انتقامی حملوں سے باز رہیں، امریکی دفتر برائے فلسطینی امور نے ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ دہشت گردی اور انتشار کسی چیز کا حل نہیں ہے۔
ایمرجنسی سروسز کے مطابق حملے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک ہو گئی، ایمبولینس کا عملہ غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقوں میں تعینات ہوگیا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس کی افواج غزہ کے اندر کارروائی کر رہی ہیں تاہم بیان میں اِس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
’الجزیرہ‘ نے ’اے ایف پی‘ کے ایک رپورٹر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی پر رہائش پذیر سیکڑوں باشندے اسرائیل کے ساتھ بارڈر سے دور جانے کے لیے اپنے گھر بار چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
رپورٹر نے بتایا کہ مرد، خواتین اور بچے اپنے گھروں سے نکلتے ہوئے کمبل اور کھانے پینے کی اشیا اٹھائے ہوئے تھے۔ مقامی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وسطی اور جنوبی اسرائیل کے مقامی ہوائی اڈوں سے کمرشل پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بین گوریون ہوائی اڈہ آپریشنل رہے گا اور حفاظتی ہدایات اور رہنما اصولوں کے مطابق کام کرے گا۔ اسرائیل کی ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ ٹیمیں غزہ کے قریب جنوبی اسرائیل کے علاقوں میں بھیج دی گئی ہیں اور رہائشیوں کو اندر ہی رہنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔
فلسطینی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ متعدد اسرائیلیوں کو جنگجوؤں نے یرغمال بنا لیا ہے، حماس کے میڈیا نے ویڈیو فوٹیج شیئر کی جس میں بظاہر ایک تباہ شدہ اسرائیلی ٹینک دکھایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ کئی مسلح افراد غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے علاقے میں گھس آئے ہیں، غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے کے رہائشیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مسلح افراد نے جنوبی اسرائیل کے قصبے سڈروٹ میں راہگیروں پر فائرنگ کی، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیجز میں شہر کی گلیوں میں جھڑپوں کے ساتھ ساتھ جیپوں میں مسلح افراد دیہی علاقوں میں گھومتے ہوئے دکھائی دیے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ آئندہ چند گھنٹوں میں اعلیٰ سیکورٹی حکام سے ملاقات کریں گے، وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو اضافی فوج طلب کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کردی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی دراندازی کے تمام مقامات پر دشمن سے لڑ رہے ہیں، یہ جنگ اسرائیلی ریاست جیت جائے گی۔
راکٹ داغے جانے کی آواز غزہ میں سنی گئی اور رہائشیوں نے جنوبی قصبے خان یونس کے قریب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان واقع باڑ کے نزدیک مسلح جھڑپوں کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے مسلح جنگجوؤں کی واضح نقل و حرکت دیکھی ہے۔