[]
تھائی لینڈ کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق دارالحکومت بنکاک کے ایک لگژری شاپنگ مال میں فائرنگ کے ایک واقعے میں تین افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس نے 14 سالہ مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔
فائرنگ کا یہ واقعہ سیام پیراگون لگژری شاپنگ مال پیش آیا۔ اس واقعے میں ملوث ایک 14 سالہ مسلح نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ صورتحال اب قابو میں ہے۔ دریں اثناء ایمرجنسی سروسز کی طرف سے جاری کی گی ایک تصویر میں ایک پولیس افسرکو ایک شخص کو ہتھکڑیاں پہناتے دکھایا گیا۔ اس مشتبہ شخص کے چہرے کا رخ زمین کی طرف ہے اور اس نے خاکی کارگو پینٹ اور بیس بال کی ٹوپی پہن رکھی ہے۔
سوشل میڈیا پرغیر تصدیق شدہ ویڈیوز میں بنکاک کے سیام پیراگون لگژری شاپنگ مال میں افراتفری کے مناظربھی دکھائے گئے۔ بہت سے لوگ جن میں بچے بھی شامل ہیں، دروازے سے باہر بھاگتے دکھائی دے رہے ہیں اور سکیورٹی گارڈز انہیں باہر نکلنے کا رستہ دے رہے ہیں۔ منگل کے اس واقعے کے بعد منظر عام پر آنے والی ایک اور ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ایک ریستوران کے اندر کمرے کے اندھیرے میں چھپے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
تھائی لینڈ میں بندوق برداروں کی جانب سے پرتشدد کاروائیاں کوئی انہوںی بات نہیں ہے۔ ایک سابق پولیس افسر نے گزشتہ سال ایک نرسری میں فائرنگ کے بعد چاقو سے حملہ کر کے 22 بچوں کو قتل کر دیا تھا جبکہ 2020 ء میں ایک فوجی نے شمال مشرقی تھائی شہر ناکھون رچاسیما کے اندر اور اس کے گرد ونواح کے چار مقامات پر فائرنگ کر کے 29 افراد قتل جبکہ دیگر 57 کر زخمی کر دیا تھا۔
دریں اثناء تھائی لینڈ کے وزیر اعظم سیریتھا تھاویسین نے تین اکتوبر کے دہشت گردانہ واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا، ”میں سیام پیراگون میں شوٹنگ کے واقعے سے واقف ہوں۔ اس سلسلے میں پولیس کو تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔‘‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنا پیغام پوسٹ کرتے ہوئے تھائی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہیں سب سے زیادہ فکر ”عوامی تحفظ‘‘ کی ہے۔
بنکاک کے سیام پیراگون لگژری شاپنگ مال میں یہ واقعہ دراصل اُس دہشت گردانہ واقعے کے ایک سال مکمل ہونے سے چند روز پہلے پیش آیا ہے، جس میں چھ اکتوبر کو ایک دیہی علاقے کے ڈے کیئر سینٹر میں فائرنگ اور پھر چاقو کے حملے میں 36 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر نرسری کے بچے شامل تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;