[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 37ویں وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء نے شہید فخری زادہ تحقیقاتی ری ایکٹر تہران میں ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے خطاب کرتے ہوئے ولادت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری ترقی مقامی سائنسدانوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے جوہری ترقی اور کامیابی کو انقلاب اسلامی کا ثمر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا یہ پروگرام امام خمینی اور رہبر معظم کے بلند افکار کے مطابق جاری ہے اور آج ایران اور عالم اسلام کے لئے مایہ افتخار ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج شرکاء نے ادارے کا دورہ کرتے ہوئے ہماری ترقی کو مشاہدہ کرلیا۔ ہمارا پرگرام پرامن اور عالمی جوہری ادارے کے قوانین اور این پی ٹی معاہدے کے عین مطابق ہے۔ ہم جوہری پروگرام کو پرامن مقاصد اور انسانیت کی خدمت کے لئے استعمال کریں گے۔
ہم کسی بھی شعبے میں دوسروں پر انحصار نہیں کریں۔ ہر شعبے میں خودمختار ہونا ہمارا نصب العین ہے۔ اس سے پہلے یہ ٹیکنالوجی صرف طاقتور ممالک کے پاس تھی جو کسی کو اس صف میں آنے نہیں دیتے تھے۔ ہم اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اسی لئے دوسرے پرامن ممالک کے ساتھ اس حوالے سے تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو توانائی اور دیگر شعبوں میں استعمال کرتا ہے۔ ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے علاوہ دواسازی جیسے اہم شعبوں میں ایٹمی صلاحیت سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ اگر ایٹمی صلاحیت اور یورینیم کی افزودگی پر قادر نہ ہوتے تو دواسازی کے حوالے سے مشکلات سے دوچار ہوتے۔ آج ایران پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں اور ہمارے پروگرام اور سائنسدانوں پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔ اگر جوہری توانائی نہ ہوتی تو آج کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا افراد کا علاج ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے ایران کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جوہری بم بنانے کا کوئی قصد نہیں رکھتا لیکن ہمارے پروگرام کے خلاف الزامات دہرائے جارہے ہیں۔ ایران نے 20 سال عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کئے اور چند سال پہلے جوہری معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود کیا لیکن طرف مقابل نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں۔ معاہدے پر ایران نے یکطرفہ عمل کیا اس کے باوجود اس پر دباو بڑھایا جارہا ہے۔ ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کیا اور دوسرے ممالک کو ایران کے ساتھ تعاون کرنے سے روک دیا۔
انہوں نے کہا کہ آج عالمی سطح پر ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو ادارے کا دورہ کرواکر اس غلط فہمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔