چینی وزیر خارجہ سیکیورٹی مذاکرات کے لیے روس پہنچ گئے

[]

مہر ر خبر رساں ایجنسی نے “تاس” کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان “ماؤ ننگ” نے کہا ہے کہ ملک کے وزیر خارجہ “وانگ یی” ایک سیکورٹی میٹنگ میں شرکت کے لیے روس روانہ ہوچکے ہیں۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ “روسی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پیٹروشیف کی دعوت پر چین کے خارجہ تعلقات کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی 18 سے 21 ستمبر تک روس کا دورہ کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ چین اور روس کے درمیان سیکورٹی اور سٹریٹجک مشاورت کے 18ویں دور میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔

قبل ازیں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا تھا کہ چینی وزیر خارجہ 18 ستمبر (آج پیر) کو روس کا دورہ کریں گے اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔

حالیہ برسوں میں چین اور روس مغرب کے خلاف اتحاد کی پالیسی کے فریم ورک میں ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔ اب تک چین نے یوکرین میں روس کی فوجی کارروائیوں کی نہ تو مذمت کی ہے اور نہ ہی کھل کر حمایت کی ہے، جبکہ اس دوران ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین اور روس کے درمیان تعاون نہ صرف فوجی اور سیکورٹی کے شعبے میں ہے بلکہ معیشت، سیاست، سفارت کاری، ثقافت، سائنس، ٹیکنالوجی اور صحت عامہ جیسے شعبوں میں بھی تعاون جاری ہے۔

چینی پارلیمنٹ کے چیئرمین لی ژانشو نے گزشتہ سال جنوری میں روسی ریاست ڈوما کے رہنماؤں کے ساتھ ایک ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ چین یوکرین میں روس کے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کئے جانے والے اقدامات اورتمام معاملات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔ 

روسی صدر نے 24 فروری کو اپنے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ وہ مشرقی یوکرین کی ڈونباس جمہوریہ کی روس سے الحاق کی درخواست کے جواب میں اور یوکرین کو ” نازی ازم سے بچانے اور ڈی ملٹرائز کرنے کے لیے یوکرین کے خلاف “خصوصی فوجی آپریشن” شروع کرنے کا حکم دے چکے ہیں تاکہ کیف حکومت کی طرف سے آٹھ سالوں سے بدسلوکی اور قتل عام کا شکار ہونے والے لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور یوکرین کو “نو نازیوں” سے پاک کیا جائے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *