ایران کی پوزیشن بین الاقوامی سطح پر مضبوط ہوئی ہے، صیہونی سکیورٹی سربراہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی انسٹی ٹیوٹ آف سیکورٹی اسٹڈیز کے سربراہ “آموس یدلین” نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ سال کی صورت حال، چین اور روس کے ساتھ ایران کے تعلقات کی مضبوطی، سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ اور اسرائیل کے داخلی بحران جیسے مسائل سے ایرانیوں میں احساس پیدا ہوگیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ان کی پوزیشن مضبوط ہو گئی ہے۔

غاصب صیہونی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ یادلین کہ جسے امان کے نام سے جانا جاتا ہے ، نے کان چینل (صیہونی حکومت کا ٹیلی ویژن) کے ساتھ گفتگو کو کرتے ہوئے کہا: میرا یقین ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاملے میں سمجھوتہ ہو گیا ہے جس سے بین الاقوامی سطح پر ایران کی پوزیشن مضبوط ہونے میں بھی مدد ملی ہے اور یہ تمام پیش رفت ایسے حالات میں ہوئی ہے جب ایران کا اصل دشمن یعنی اسرائیل داخلی کشیدگی اور بحران کی وجہ سے کمزور ہو چکا ہے۔

انہوں نے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ایک تہائی معائنہ کاروں کی موجودگی پر ایران کی مخالفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایران کا یہ اقدام خاص طور پر یورپیوں کے خلاف اٹھایا گیا کیونکہ 2015 کے معاہدے کے مطابق ایران کے میزائل اور ٹیکنالوجی کے شعبے کے خلاف یورپ کی طرف سے عائد پابندیاں اٹھائی جانی چاہئے تھیں۔ لیکن یورپ ممالک نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ یہ پابندیاں نہیں اٹھائیں گے۔

غاب صیہونی رجیم کے انسٹی ٹیوٹ آف سیکورٹی اسٹڈیز کے سربراہ نے تہران کے اس ردعمل کو یورپیوں کے مواخذے کی کوشش قرار دیتے ہوئے ایران کی پوزیشن مضبوط کرنے کا اقدام جانا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *