جی 20 لیڈرس نے نئی دہلی ڈیکلریشن جاری کیا

[]

جی ٹوینٹی رہنماﺅں کے منظور کئے گئے نئی دہلی اعلانیے کے اہم معاملات میں جامع ترقی، آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات تیز کرنا، صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال کیلئے طبی رسد میں اضافہ کرنا شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ”ایک کنبے“ کے عنوان سے جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے دوسرے اجلاس کے دوران اعلانیہ منظور کئے جانے کا اعلان کیا۔

 

نامہ نگاروں کو جانکاری دیتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے کہا کہ اعلانیے میں پائیدار مستقبل کی خاطر ماحولیات کیلئے سازگار ترقیاتی معاہدہ شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ رہنماﺅں نے ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی اور یہ اعتراف کیا کہ یہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بھارت کی جی ٹوینٹی صدارت کے تحت Finance Track کے دوران کی گئی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ممبر ملکوں نے کثیر ملکی ترقیاتی بینکوں کو مستحکم بنانے اور عالمی بینک کی مالی صلاحیت بڑھانے کی خاطر اجتماعی طور پر کام کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

نئی دلّی اعلانیے کی اہم خصوصیات کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت کے جی ٹوینٹی شیرپا امیتابھ کانت نے کہا کہ بڑی کامیابی یہ ہے کہ ہر ایک ملک نے مل کر ماحولیات کیلئے سازگار ترقیاتی معاہدے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی ٹوینٹی کی تاریخ میں بھارت کی جی ٹوینٹی صدارت سب سے زیادہ ولولہ انگیز اور متحرک رہی ہے جس کے دوران 112 نتیجے اور دستاویزات سامنے آئی ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ نئی دلّی اعلانیہ عالمی اتفاق رائے کی عکاسی کرتا ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انھوں نے کہا کہ اعلانیے کے 83 پیرا ایسے ہیں جن میں بالکل بھی کوئی اختلاف رائے نہیں تھا۔

اس سے پہلے آج صبح جی ٹوینٹی کی اٹھارھویں سربراہ کانفرنس شروع ہونے کے ساتھ ہی افریقی یونین جی ٹوینٹی کا مستقل ممبر بن گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے افتتاحی اجلاس میں افریقی یونین کے سربراہ Azali Assoumani کو جی ٹوینٹی کے مستقل ممبر کی حیثیت سے اپنی نشست سنبھالنے کیلئے مدعو کیا۔

بھارت نے تجویز کیا تھا کہ ”سب کاساتھ، سب کاوکاس“ کے جذبے کے ساتھ افریقی یونین کو جی ٹوینٹی کی مستقل رکنیت دی جائے۔

ایک کرۂ ارض کے عنوان کے ساتھ پہلے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ بھارت کی جی ٹوینٹی صدارت ملک کے اندر اور باہر بھی شمولیت کی ایک علامت بن گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں یہ عوام کا جی ٹوینٹی بن گیا ہے کیونکہ کروڑوں بھارتی افراد اِس سے منسلک ہیں۔

جناب مودی نے دنیا کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر اعتماد کے فقدان کو اعتماد اور بھروسے میں بدلنے کیلئے مل کر کام کریں۔ انھوں نے کہا کہ سبھی کیلئے یہ وقت مل کر آگے بڑھنے کا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ خوراک، ایندھن، دہشت گردی، سائبر سکیورٹی، صحت اور توانائی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ٹھوس حل نکالنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اکیسویں صدی دنیا کو ایک نئی سمت دکھانے کیلئے ایک اہم وقت ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے، جس میں انسانی ہمدردی کو مرکزی حیثیت حاصل رہے۔

جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج برطانیہ کے وزیر اعظم رِشی سونک اور جاپان کے وزیر اعظم Fumio Kishida سے باہمی بات چیت کی۔ جناب مودی نے کہا کہ جاپان کے وزیر اعظم کے ساتھ اُن کی ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور بھارت کی جی ٹوینٹی صدارت اور جاپان کی جی-7 صدارت کے دوران کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

برطانیہ کے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں جناب مودی نے کہا کہ انھوں نے تجارتی رابطوں کو مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری بڑھانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اور برطانیہ ایک خوشحال اور پائیدار کرۂ ارض کیلئے کام کرتے رہیں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کَل بھی مختلف رہنماﺅں کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے۔ اِن میں فرانس کے صدر Emmanuel میخوں بھی شامل ہیں۔ جناب مودی کناڈا کے رہنماﺅں کے ساتھ غیر رسمی میٹنگ بھی کریں گے۔  وہ Comoros، ترکیہ، متحدہ عرب امارات، جنوبی کوریا، یوروپی یونین، یوروپی کمیشن، برازیل اور نائیجیریا کے رہنماﺅں کے ساتھ بھی باہمی بات چیت کریں گے۔

باہمی ملاقات اور جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کی میٹنگ کے ساتھ ساتھ عالمی رہنما اور مندوبین شہر کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کریں گے۔

اِدھر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو جی ٹوینٹی ملکوں، مہمان ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے وفود کے سبھی سربراہوں کیلئے سرکاری ضیافت کی میزبانی کر رہی ہیں۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *