میکسیکو میں اب اسقاط حمل جرم نہیں رہا

[]

میکسیکو سٹی: میکسیکو کی سپریم کورٹ نے موجودہ پابندی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وفاقی سطح پر اسقاط حمل کو جرم کے زمرے سے باہر رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے۔

میکسیکو کی سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وفاقی فوجداری ضابطہ میں اسقاط حمل کی سزا دینے والا قانونی نظام غیر آئینی ہے کیونکہ اس سے خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے 2021 میں کہا کہ اسقاط حمل کو جرم قرار دینا، جس میں اسقاط حمل کی خواہش کرنے والی خواتین پر تین سال تک کی قید اور جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، غیر آئینی ہے۔

واضح رہے کہ میکسیکو کی 12 ریاستوں نے پہلے ہی اسقاط حمل کو جرم کے زمرے سے باہر قرار دے دیا تھا۔ تازہ ترین فیصلہ 30 اگست کو ریاست اگواسکالاینٹیس میں آیا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *