نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) نے 18 مارچ 2025 کو ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار نمبر سے جوڑنے کے لیے ایک اہم فیصلے کا اعلان کیا۔ اس اقدام کا مقصد انتخابی فہرستوں کو شفاف بنانا، ڈپلیکیٹ اندراجات ختم کرنا اور ووٹنگ کے عمل کو مزید مستحکم بنانا ہے۔ یہ فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں مرکزی ہوم سکریٹری، UIDAI کے سی ای او اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔
ووٹر آئی ڈی-آدھار لنکنگ پلان کی اہم جھلکیاں
- قانونی تعمیل: یہ عمل آئین کے آرٹیکل 326، عوامی نمائندگی ایکٹ 1950، اور سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق ہوگا۔
- رضاکارانہ لنکنگ: ووٹرز کو آدھار سے لنک نہ کرنے پر انتخابی فہرستوں سے نہیں نکالا جائے گا۔
- تکنیکی فریم ورک: UIDAI اور ECI ماہرین ایک محفوظ اور صارف دوست نظام بنانے کے لیے تعاون کریں گے۔
- فارم 6B میں ترمیم: نئے فارم میں آدھار جمع کرانے کی رضاکارانہ نوعیت کو واضح کیا جائے گا۔
ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے کیوں جوڑا جا رہا ہے؟
الیکشن کمیشن کے مطابق، اس اقدام کے درج ذیل فوائد ہوں گے:
- ووٹر لسٹوں میں ڈپلیکیٹ ووٹرز کے اندراجات کو ختم کرنا۔
- ریاستی اور قومی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں کی درستگی کو بہتر بنانا۔
- ڈیجیٹل شناختی نظام کو مزید شفاف بنانا۔
اپوزیشن کے خدشات
اپوزیشن جماعتوں، خصوصاً کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اس فیصلے پر خدشات کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق:
- دیہی اور پسماندہ ووٹروں کو آدھار سے لنک کرنے میں مشکلات درپیش ہوسکتی ہیں۔
- ووٹر لسٹ میں من مانی حذف و اضافے کا خدشہ ہے۔
- بعض ریاستوں میں ووٹر آئی ڈی کے نقل شدہ نمبروں کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کی ہدایات
یہ ECI کی دوسری کوشش ہے، اس سے قبل 2015 میں نیشنل الیکٹورل رول پیوریفیکیشن پروگرام (NERPAP) کو سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر روک دیا تھا کہ آدھار کو غیر فلاحی خدمات کے لیے لازمی نہیں کیا جا سکتا۔ 2025 کے عدالتی رہنما اصول درج ذیل ہیں:
- ووٹر آئی ڈی اور آدھار کو جوڑنا رضاکارانہ رہے گا۔
- ووٹر کی اہلیت کا واحد معیار آدھار نہیں ہوگا۔
- اس عمل کے لیے کوئی ڈیڈ لائن یا اہداف مقرر نہیں کیے جائیں گے۔
نظر ثانی شدہ فارم 6B: ووٹرز کے لیے کیا بدلا؟
مرکزی وزارت قانون فارم 6B میں ترامیم کرے گی، تاکہ:
- ووٹرز پر آدھار فراہم کرنے کی پابندی ختم ہو۔
- ووٹرز کو بغیر کسی جرمانے کے آپٹ آؤٹ کرنے کی سہولت دی جائے۔
- آدھار کا اشتراک نہ کرنے والوں سے ایک مختصر وضاحت طلب کی جائے۔
انتخابی اصلاحات کے لیے الیکشن کمیشن کا روڈ میپ
- سیاسی جماعتوں سے مشاورت: 31 مارچ 2025 تک مختلف سطحوں پر ملاقاتیں۔
- عوامی تاثرات: 30 اپریل 2025 تک قومی اور ریاستی جماعتوں کی تجاویز طلب کی جائیں گی۔
- جدید ٹیکنالوجی: ووٹر ڈیٹا کی سیکیورٹی کے لیے AI اور Blockchain پر غور کیا جا رہا ہے۔
آگے کا لائحہ عمل
- جون 2025 تک UIDAI اور ECI تکنیکی ٹیمیں ڈیٹا شیئرنگ پروٹوکول کو حتمی شکل دیں گی۔
- 2026 کے ریاستی انتخابات سے قبل مہاراشٹر اور کرناٹک میں پائلٹ پروجیکٹس متوقع ہیں۔
- عوامی آگاہی کے لیے خصوصی مہمات چلائی جائیں گی۔
اکثر پوچھے گئے سوالات
کیا ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے جوڑنا لازمی ہے؟ نہیں، یہ عمل رضاکارانہ ہوگا اور ووٹر لسٹ سے کسی کا نام نہیں ہٹایا جائے گا۔
ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے کیسے جوڑا جائے گا؟ تکنیکی عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا، اور ECI کی ویب سائٹ اور ووٹر پورٹلز کے ذریعے معلومات فراہم کی جائیں گی۔
اگر میں اپنی ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے نہ جوڑوں تو کیا میرے ووٹنگ کے حقوق متاثر ہوں گے؟ نہیں، ووٹنگ کا حق آئین کے آرٹیکل 326 کے تحت محفوظ ہے۔
آدھار کے بغیر ووٹروں کے لیے کیا اقدامات ہیں؟ فارم 6B میں ترامیم کے بعد، ووٹرز کو بغیر کسی جرمانے کے آدھار جمع کرانے سے مستثنیٰ قرار دیا جا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کا یہ اقدام ہندوستانی انتخابی نظام کو جدید اور شفاف بنانے کی ایک بڑی کوشش ہے۔ اگرچہ یہ منصوبہ ووٹر لسٹوں کو بہتر بنانے اور دھوکہ دہی کو کم کرنے کا وعدہ کرتا ہے، لیکن اس کی کامیابی سپریم کورٹ کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنے اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ پر منحصر ہے۔
الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ اس عمل کے دوران کوئی بھی ووٹر حق رائے دہی سے محروم نہیں ہوگا۔ شہری 2025 کے وسط تک تفصیلی رہنما اصولوں کی توقع کر سکتے ہیں۔