صیہونی جہازوں کی نقل و حرکت پر پابندی، یمن کا بین الاقوامی اداروں کو باضابطہ خط

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد یمنی تنظیم انصار اللہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے طور پر صیہونی جہازوں کی اپنی سمندری حدود میں نقل و حرکت روک دی ہے۔

اسی تناظر میں یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، سلامتی کونسل کے اراکین، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ، خلیج فارس تعاون کونسل، یورپی یونین کے خارجہ امور کے نمائندے اور اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو باقاعدہ خط ارسال کیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے حماس کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد سے انکار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی روک دی جس کے بعد یمنی رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے 7 مارچ 2025 کو ثالثوں کو چار دن کی مہلت دی کہ وہ صیہونی حکومت کو غزہ میں امداد کی اجازت دینے پر قائل کریں، بصورت دیگر یمنی مسلح افواج اسرائیل کا سمندری محاصرہ دوبارہ شروع کردیں گی۔

انہوں نے خط میں وضاحت کی کہ چونکہ صیہونی حکومت نے اس پیشکش کو مسترد کردیا اور دوحہ میں جاری مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اس لیے 11 مارچ 2025 سے یہ پابندی نافذ العمل ہو گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت صیہونی حکومت کے جہازوں کو بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، آبنائے باب المندب اور خلیج عدن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یمنی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ صرف ان صیہونی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو اس وارننگ کو نظر انداز کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ پہلا قدم ہے۔ اگر صیہونی حکومت فلسطینی عوام کے خلاف اقدامات سے باز نہ آئی تو مزید اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *