
چترادا (اے پی) (پی ٹی آئی) جنا سینا کے بانی پون کلیان نے پارٹی کی 11ویں یوم تاسیس تقاریب کا اہتمام کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پون کلیان نے خود کو سناتن دھرم کے چمپئن کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ کئی رکاوٹوں اور مشکلات کے خلاف ان کی پارٹی ضرور کامیاب ہوگی۔
آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر نے جمعہ کے روز کہا کہ انہوں نے تنہا2014میں اپنی پارٹی کی داغ بیل ڈالی اور اسکو آگے لے گئے۔ وہ پارٹی میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ایسے100قائدین چاہتے ہیں جو ملک پر اثر انداز ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شکست کا کوئی خوف نہیں ہے۔
ہم نے2019 میں مقابلہ کیا۔ شکست کے بعد بھی ہم آگے بڑھتے گئے۔ ہم نہ صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہوگئے بلکہ ہم اپنی پارٹی کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔ نہ صرف ہم بلکہ4دہائی قدیم ٹی ڈی پی کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔ ضلع مشرقی گوداوری میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پون کلیان نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے اسمبلی الیکشن میں صدفیصد کامیابی کی شرح سے تمام21نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے پارٹی، قانون ساز اسمبلی میں داخل ہوئی ہے۔
انہوں نے تلگودیشم پارٹی سپریمو و چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور ریاستی وزیر آئی ٹی این لوکیش کے ساتھ اپنی وابستگی کو بہتر قرار دیا۔انہوں نے چند نیوز رپورٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں ان پر نظریہ تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ پون کلیان نے کہا کہ ان کا نظریہ تنوع میں اتحاد قائم کرنا ہے اور دعویٰ کیا کہ ان کے خون میں سناتن دھرم (ہندو دھرم) شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نقلی سیکولر ازم کے نتیجہ میں فرقہ پرستی موجود ہے۔ حقیقی سیکولر ازم کو ووٹ بینک کی سیاست سے نہیں بلکہ اس کی حقیقی روح کے ساتھ لاگو کرنا چاہئے۔ بعدازاں اداکار۔ سیاست داں ٹاملناڈو اور مرکز کے درمیان زبان کے مسئلہ پر جاری تنازعہ میں اس وقت پھنس گئے جبکہ پون کلیان نے ملک کی سالمیت کیلئے کئی زبانوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک نئے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔
انہوں نے ہندی کی مخالفت اور ٹامل فلموں کو زبان میں ڈب کرنے پر اعتراض کرنے والوں پر زبردست طنز بھی کیا اور کہا کہ چند سیاسی قائدین کے خدشات کے دوران حدبندی مسئلہ پر مباحث کی ضرورت ہے چند سیاسی قائدین کو اس بات کا خدشتہ ہے کہ نئی حدبندی سے پارلیمنٹ میں ان کی ریاستو کی نشستیں کم ہوجائیں گی۔