100 روپے نہ دینے پر اسرائیلی سیاح سمیت 2 خواتین کے ساتھ کی عصمت دری، دو ملزمین گرفتار

کرناٹک کے ہمپی میں ایک اسرائیلی سیاح سمیت دو خواتین کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ تیسرا ملزم مفرور ہے جس کی تلاش جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

کرناٹک کے ہمپی میں ایک 27 سالہ اسرائیلی سیاح سمیت دو خواتین کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ تیسرا ملزم مفرور ہے جس کی تلاش جاری ہے۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ میں شائع خبر کے مطابق  کوپل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ رام ایل اراسیدی نے بتایا کہ، “ہم نے تین میں سے دو ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ تیسرے ملزم کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔” ملزمان کی شناخت ملیش اور چیتن سائی کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں کی عمریں 21 سال ہیں۔ دونوں گنگاوتی کے سائی نگرا کے رہنے والے ہیں۔ مستری کا کام کرتا ہے۔

کرناٹک میں اپوزیشن بی جے پی نے اس واقعہ پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت ریاست میں آنے والے سیاحوں سمیت سبھی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ یہ واقعہ جمعرات کی رات تقریباً 11 بجے پیش آیا۔ رات کے کھانے کے بعد، 29 سالہ ہوم اسٹے آپریٹر، اسرائیلی سیاح اور تین مرد سیاحوں کے ساتھ، ثنا پور جھیل کے قریب تنگابدرا نہر کے بائیں کنارے پر گٹار بجا رہے تھے اور موسیقی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔

پولیس کے مطابق، اپنی شکایت میں، ہوم اسٹے آپریٹر نے الزام لگایا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار تین افراد اس کے پاس آئے اور پوچھا کہ وہ پیٹرول کہاں سے لا سکتے ہیں۔ جب اس نے انہیں بتایا کہ آس پاس کوئی پیٹرول پمپ نہیں ہے اور ثنا پور سے پیٹرول لانے کا مشورہ دیا تو ملزمان نے 100 روپے کا مطالبہ کیا۔ ہوم اسٹے آپریٹر انہیں نہیں جانتی تھی، اس لیے اس نے بتایا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ جب ملزم پیسے کے لیے اصرار کرنے لگے تو اڈیشہ کے ایک مرد سیاح نے انہیں 20 روپے کا نوٹ دیا۔

اس کے بعد تینوں ملزمان غصے میں آگئے۔ وہ لڑنے لگے۔ اس نے ان کے سروں کو پتھروں سے مارنے کی دھمکی دی۔ کنڑ اور تیلگو بولنے والے ملزم نے اس کے ساتھ بدسلوکی شروع کردی۔ اس کے بعد انہوں نے ہوم اسٹے آپریٹر اور اسرائیلی سیاح کے ساتھ زیادتی کی۔ تین مرد سیاحوں کو نہر میں دھکیل دیا گیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے، “ملزموں میں سے دو نے ہوم اسٹے کے آپریٹر کو مارا پیٹا، جبکہ تیسرے نے جارحانہ انداز میں تینوں مرد سیاحوں کو نہر میں دھکیل دیا۔ تینوں ملزمان نے ہوم اسٹے آپریٹر کو بھی مارا۔”

ملزمان اسے گھسیٹتے ہوئے نہر کے کنارے لے گئے جہاں ان میں سے ایک نے اس کا گلا دبا کر اس کے کپڑے اتار دیئے۔ ان میں سے دو نے اسے مارا پیٹا اور زیادتی کی۔ انہوں نے اس کا بیگ بھی چھین لیا۔ دو موبائل فون اور 9500 روپے نقد چھین لیے گئے۔ ایک اسرائیلی سیاح کو گھسیٹ کر لے گیا اور اس کی عصمت دری کی۔ ارتکاب جرم کے بعد ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے۔ تین مرد سیاحوں میں سے دو زخمی اور ایک لاپتہ ہو گیا۔ ہفتہ کی صبح اس کی لاش برآمد ہوئی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر گنگاوتی دیہی پولیس اسٹیشن میں انڈین جسٹس کوڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں زخمی خواتین اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پروزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس واقعہ کو گھناؤنا فعل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میں نے متعلقہ پولیس افسران سے معلومات حاصل کیں، میں نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ مکمل تحقیقات کریں اور جلد مجرموں کی نشاندہی کریں’۔

انہوں نے یقین دلایا، “ہماری حکومت ریاست میں آنے والے سیاحوں سمیت ہر کسی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔” کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجئےندر نے کہا کہ ریاست بھر میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافے کے باوجود حکومت اپنے لوگوں کی تکالیف سے لاتعلق ہے۔ ریاست کے شاندار ماضی اور اس کے موجودہ افراتفری کے درمیان فرق واقعی افسردہ کن ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *