
اتر پردیش کے میرٹھ میں سردھنا گنگ کنال کے برج پر پیش آئے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں موٹر بائیک کی سائیڈ نہ دینے کے معاملے پر ہوئے معمولی تنازعہ کے بعد آدھا درجن افراد نے نوجوان اسلم کو بے رحمی سے پیٹ کر قتل کر دیا۔
اسلم کے والد افتخار اور تایا جبار کو بھی حملہ آوروں نے بری طرح زدوکوب کیا۔ جس سے سڑک جام ہوگئی وہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، لیکن کوئی بھی مدد کے لیے آگے نہیں آیا اور سب تماشائی بنے رہے۔
زخمی اسلم کو جب قریبی سی ایچ سی اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، جبکہ اس کے والد اور تایا کا علاج جاری ہے۔ مرنے والا نوجوان اسلم، جو پتھلوکر گاؤں کا رہائشی تھا، دورالہ شوگر مِل کے گنا خریداری مرکز پر مزدوری کرتا تھا۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اسلم کا خاندان مالی مشکلات کا شکار تھا۔ والد کی بگڑتی حالت کو دیکھ کر اسلم نے کم عمری میں ہی مزدوری شروع کر دی تھی تاکہ گھر کے اخراجات پورے ہو سکیں۔ اس کی محنت سے خاندان کسی طرح گزر بسر کر رہا تھا، لیکن معمولی واقعہ کے بعد اسے بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔
میرٹھ پولیس نے بائیک سوار اسلم کے قتل کے معاملے میں ریتک، مونو اور ونئے سمیت کئی ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے گرفتاریاں کی ہیں۔
اس سے قبل مقتول کے گھر والوں نے بھارتیہ کسان یونین (BKU) کے قائدین کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچے اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔