ایرانی سائنسدانوں نے ہوائی جہاز کو ہلکا بنانے کے لیے اسمارٹ میگنیشیم کوٹنگ تیار کرلی

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی سائنسدانوں نے ایک جدید نانوکمپوزٹ کوٹنگ تیار کرلی ہے جو میگنیشیم مرکب دھاتوں کو زنگ لگنے سے بچاتی ہے۔ یہ اہم پیش رفت ہوائی جہازوں کے وزن میں کمی اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ منصوبہ خوارزمی یوتھ فیسٹیول میں بنیادی تحقیق کے زمرے میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور اسے ایشیا-پیسفک ٹیکنالوجی ٹرانسفر سینٹر کی جانب سے بھی پذیرائی ملی۔

منصوبے کی سربراہ رقیہ سمدیان فرد نے وضاحت کی کہ magnesium alloys اپنی ہلکی ساخت کے باوجود زنگ مزاحمت رکھتے ہیں، خاص طور پر جب انہیں تیزابی بارش یا شدید موسمی حالات کا سامنا ہو۔ یہی مسئلہ ایرو اسپیس، آٹوموٹیو، میڈیکل، الیکٹرانکس اور کھیلوں کے آلات بنانے والی صنعتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بنا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد میگنیشیم الائے کے استعمال میں درپیش ایک اہم رکاوٹ کو دور کرنا تھا، اس طرح کہ ہم ایک ایسی کوٹنگ تیار کریں جو نہ صرف زنگ کو روکے بلکہ نقصان پہنچنے پر متحرک ردعمل بھی دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روایتی طریقوں کے برعکس جن میں صرف ایک حفاظتی تہہ ہوتی ہے، یہ جدید کوٹنگ خودکار طریقے سے ابتدائی زنگ کے آثار کا پتہ لگا کر مزید نقصان کو روکتی ہے۔ اگر حفاظتی پرت ماحولیاتی عوامل کی وجہ سے خراش کھا جائے یا خراب ہو جائے، تو کوٹنگ خود متاثرہ حصے کی نشاندہی کرکے مزید نقصان کو روکتی ہے۔

یہ جدید ٹیکنالوجی میگنیشیم پر مبنی اجزاء کی عمر میں اضافے کا باعث بنے گی اور دیکھ بھال و مرمت کے اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرے گی، جو کہ اعلی کارکردگی والی صنعتوں میں سالانہ اربوں ڈالر تک پہنچ جاتے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *