جدید ترین ٹیکنالوجی سے تیار مصنوعی آنکھ، سستا ایرانی ماڈل مارکیٹ میں

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی مقامی کمپنی نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے مطابق تیار مصنوعی آنکھ پیش کی ہے جو غیر ملکی ماڈل کے مقابلے میں ایک تہائی قیمت پر دستیاب ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کو ملک کی 90 فیصد میڈیکل یونیورسٹیوں میں دستیاب ہے۔

مقامی کمپنی کے سی ای او محمدمهدی حیدری نے جدید ترین سائنسی مصنوعات کی نمائش میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید مصنوعی آنکھ تربیتی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

دنیا میں سرجری کی تربیت کا رجحان حقیقی مریضوں سے ہٹ کر روبوٹس اور شبیہ‌ساز آلات کی طرف جاچکا ہے۔ کمپنی نے 10 سال پہلے اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کیا اور 5 سال قبل اس کا کامیاب تجربہ کیا، جسے زبردست پذیرائی ملی۔ اس آلے کی مدد سے میڈیکل طلباء بغیر کسی حقیقی مریض پر تجربہ کیے اپنی مہارت کو بہتر بناسکتے ہیں۔

انہوں نے اس ٹیکنالوجی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مصنوعی ذہانت اور ورچوئل ریئلٹی پر مبنی ہے اور انتہائی باریک بینی سے ٹشوز کی نقل کرتا ہے۔ اس آلے کی مدد سے میڈیکل طلباء ایک حقیقی آپریشن تھیٹر جیسے ماحول میں مشق کرسکتے ہیں۔

حیدری نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی مختلف پہلوؤں سے نہایت اہم ہے۔ یہ درآمدات میں زرمبادلہ کی بچت کا سبب بنی ہے۔ اس کی لاگت غیر ملکی ماڈل کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔ جرمن ماڈل کی قیمت تقریباً 2,50,000 ڈالر ہے، جبکہ ہم نے ایرانی ماڈل کو 1,00,000 ڈالر سے بھی کم میں تیار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں صرف دو کمپنیاں یہ ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہیں، ایک ایران میں اور دوسری جرمنی میں۔ اب تک ایران کے میڈیکل کالجز میں ہمارے تیار کردہ 14 آلات نصب کیے جا چکے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *