[]
ریاض ۔ کے این واصف
سعودی عرب میں گزشتہ برسوں میں عام غذائی اشیا بیرونی ممالک سے درآمد کرتا تھا لیکن اب یہ بڑی حد تک خود کفیل ہورہا ہے۔ سعودی محکمہ شماریات کے مطابق مملکت پولٹری، کھجور اور ڈیری مصنوعات میں خودکفیل ہو گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق 2022 کے دوران کھجوروں میں 124 فیصد تک ملک خود کفیل ہو گیا ہے جبکہ ٹماٹر میں 67 فیصد اور پیاز میں 44 فیصد تک خود کفالت حاصل کر لی گئی۔محکمہ شماریات نے توجہ دلائی ہے کہ جانوروں کی افزائش کے سلسلے میں بھی بہتری آئی ہے۔ ڈیری مصنوعات میں 118 فیصد تک خودکفیل ہو چکے ہیں۔
انڈوں میں 117 فیصد اور مچھلیوں میں 48 فیصد خود کفیل ہوئے ہیں۔محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ مملکت میں آرگینک زراعت کا کل رقبہ 2022 کے دوران 19.119 ہیکٹر تک پہنچ گیا۔ پہلے نمبر پر پھل رہے جس میں کھجور شامل نہیں۔
11.536 ہیکٹر کے رقبے میں پھلوں کے باغات ہیں۔ اس کا تناسب 60.3 فیصد بنتا ہے۔ دوسرے نمبر پر کھجوروں کی آرگینک کی کاشت کا نمبر ہے مملکت بھر میں 2022 کے دوران آرگینک زراعت کے کل رقبے کا 20.8 فیصد نخلستانوں پر مشتمل رہا۔
2022 کے دوران آرگیانک زرعی پیداوار 95.299 ٹن ہوئی۔ کھجوروں کو چھوڑ کر پھلوں کا حصہ آرگینک زرعی پیداوار میں 70.9 فیصد رہا۔محکمہ شماریات نے توجہ دلائی کہ ڈیری مصنوعات اور برآمدات انڈے اور شہد 2022 کے دوران کل زرعی برآمدات کا 20.1 فیصد رہے۔