روس-یوکرین کے درمیان جاری جنگ کب ختم ہوگی؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کر دی پیش گوئی

ریاض میں جاری امن مذاکرات کی میٹنگ سے یوکرین کو الگ رکھنے کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’اس امن مذاکرات میں زیلنسکی کا شامل ہونا ضروری نہیں ہے کیونکہ وہ کسی بھی معاہدے کو مشکل بنا دیتے ہیں۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ
user

وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولن لیوٹ نے ہفتہ (22 فروری) کو کہا کہ ’’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ اس ہفتے میں روس اور یوکرین کے درمیان ایک امن معاہدہ قائم کر کے طویل مدت سے جاری جنگ کو ختم کر دیا جائے گا۔‘‘ یہ بات سعودی عرب میں واشنگٹن اور ماسکو کے سینئر افسران کے پہلے دور کی بات چیت کے بعد کہی گئی ہے۔ حالانکہ اس اہم میٹنگ میں ’کِیف‘ کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں کیرولن لیوٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت امریکہ کے صدر اور ان کی ٹیم کی مکمل توجہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے دونوں فریق سے بات چیت کرنے پر مرکوز ہے۔ صدر ٹرمپ کو مکمل یقین ہے کہ ہم اس جنگ کو اسی ہفتہ میں ختم کر دیں گے۔‘‘

طویل عرصے سے روس-یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں امریکی اور روسی افسران کی میٹنگ نے یورپی اتحادیوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے اور انہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی حمایت میں کھڑا ہونے کے لیے مجبور کیا ہے۔ ان کے خوف کی اصل وجہ یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ماسکو کی طرف جھکاؤ ہے۔ اس کے علاوہ انہیں یہ بھی ڈر تھا کہ یہ امن مذاکرات یوکرین کی شراکت کے بغیر ہوگا، جس کا روس کو براہ راست فائدہ ملے گا۔ میٹنگ سے یوکرین کو الگ رکھنے کے حوالے سے ’فاکس نیوز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’اس امن مذاکرات میں زیلنسکی کا شامل ہونا ضروری نہیں ہے کیونکہ وہ کسی بھی معاہدے کو مشکل بنا دیتے ہیں۔‘‘ علاوہ ازیں ٹرمپ نے کہا کہ ’’مجھے نہیں لگتا ہے کہ ان کا اس میٹنگ میں ہونا اتنا ضروری ہے۔ وہ 3 سالوں سے اس کا حصہ رہے ہیں۔‘‘

حالانکہ ٹرمپ نے بعد میں یہ بھی کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو ختم کرنے کے لیے زیلنسکی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ملاقات کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے امریکہ اور روس کے وفود کے درمیان امن مذاکرات کے دوسرے دور کا اعلان کیا ہے۔ ’پبلک سروس نیٹورک سی-اسپین‘ کو دیے گئے ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ’’جنگ بندی کے لیے بات چیت کا دوسرا دور سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں 25 فروری کو ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *